یوم جمہوریت پر نوابزادہ نصرللہ کو ایوارڈ ڈیموکریسی کی مضبوطی کیلے جدوجہد جاری رکھیں گے بلاول انسانی حقوق کا محور ہے سنجرانی

لاہور، اسلام آباد (نامہ نگار، نمائندہ خصوصی، نیوز رپورٹر) پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے عالمی یومِ جمہوریت پر پیغام میں کہا ہے کہ جمہوریت کو مضبوط بنانا ہر قوم کی انفرادی ذمہ داری کے ساتھ ساتھ یہ جمہوریت پسند دنیا کی اجتماعی ذمہ داری بھی ہے۔ اقوام متحدہ کے اْس بیان کی تائید کرتا ہوں، جس میں جمہوریت کے لازم عناصر کی نشاندھی کی گئی ہے۔ اقدارِ آزادی، احترامِ انسانی حقوق، مقررہ وقت پر انعقادِ انتخابات اور ووٹرز کا شفاف طریقے کے تحت انتخاب کرنا اجزاء میں شامل ہے۔ قائداعظم کی رحلت کے بعد جمہوریت پسند اور آمریت پسند قوتوں کے درمیان شروع ہونے والی لڑائی تاحال جاری ہے، اس لڑائی کے دوران شہید بھٹو، شہید محترمہ بینظیر بھٹو اور دیگر لوگوں نے جمہوریت اور انسانی حقوق کے لئے اپنی جانیں دیں، پاکستان کے جمہوریت پسند کارکنان پر آمروں اور ان کی کٹھ پتلیوں کی جانب سے ظلم کے پہاڑ گرائے گئے کارکنان کو سزائے موت، قیدِ تنہائی، اذیتوں، کوڑے، طویل عرصے تک قید و بند اور جھوٹے مقدمات کا سامنا کرنا پڑا۔ جمہوریت کی مضبوطی کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گے، انتقامی کارروائیوں، دہونس دھمکیوں اور جھوٹے مقدمات  ہماری پارٹی اور دیگر جمہوریت پسند قوتوں روک نہیں سکتیں، یہ ظلم و جبر ہمیں اپنے اْن جمہوریت پسند قائدین کا مشن کو پورا کرنے سے روک نہیں سکتے۔ آصف علی زرداری کا عالمی یوم جمہوریت پر پیغام میں کہا کہ طاقت کا سرچشمہ عوام اور جمہوریت ہماری سیاست ہے ، پیپلز پارٹی کی قیادت اور کارکنوں نے جمہوریت کی خاطر کسی قربانی سے گریز نہیں کیا۔ ملک میں جمہوریت کا سورج گڑھی خدا بخش بھٹو سے شہیدوں کے خون کی سرخی لیکر طلوع ہوتا ہے۔ چیئرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ جمہوری نظام ہی آزادی اظہار رائے، احتسابی عمل اور انسانی حقوق کی فراہمی کو یقینی بناتا ہے۔ آن لائن کے مطابق سپیکر و ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے عالمی یوم جمہوریت کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ امن کا قیام، انسانی حقوق کی فراہمی اور ملک کی ترقی جمہوریت سے وابستہ ہے، ملک کی تعمیر و ترقی کے لیے جمہوری اداروں کا استحکام ناگزیر ہے، جمہوریت آزادیِ رائے کے اظہار سمیت تمام بنیادی حقوق کی فراہمی کی ضمانت دیتی ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ جمہوری نظام کے ذریعے عوام ملک کے اقتصادی اور سیاسی نظام میں حصہ لے سکتے ہیں۔ جمہوریت میں ملک کی خاطر سیاسی اختلافات سے بالاتر ہو کر باہمی مشاورت سے فیصلے کیے جاتے ہیں۔ سیاسی جماعتوں کو قومی مفادات کی خاطر اپنے سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر سوچنے کی ضرورت ہے۔ ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری نے جمہوریت عام آدمی کو ملکی معاملات میں حصہ شرکت کا موقع فراہم کرتی ہے۔ ملک کی ترقی اور سلامتی جمہوریت کے مضبوطی اور تسلسل جمہوری اداروں کے استحکام سے منسلک ہے۔ ادھر قومی اسمبلی میں ایک تقریب ہوئی جس میں قومی اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر‘ رضا ربانی‘ سید فخر امام کے علاوہ انسانی حقوق کمشن کے چیئرمین ریاض فتیانہ اور دیگر شریک ہوئے‘ تقریب میں ملک میں جمہوریت کے لیے خدمات کے اعتراف میں بابائے جمہوریت‘ پی ڈی پی کے سربراہ‘ پارلیمانی کشمیر کمیٹی کے سابق چیئرمین نوابزادہ نصرا للہ خان مرحوم کو ایوارڈ دیا گیا۔ ایوارڈ ان کے صاحبزادے پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کے رکن قومی اسمبلی نوابزادہ افتخار احمد خان نے وصول کیا‘ مقررین نے جمہوریت کے استحکام کے لیے اور ملک میں جمہوری جدوجہد کے لیے نواب ذادہ نصرا للہ خان  مرحوم کی خدمات کو سراہا اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...