بی آئی ایس پی نے مالی نظام برقراررکھنے کیلئے جدید،مؤثرطریقہ اپنایا،ثانیہ نشتر

 اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)احساس فریم ورک کے تحت، بی آئی ایس پی حکومت کے سماجی شعبے کے اداروں میں پہلا ادارہ بن گیا ہے جس نے بین الاقوامی پبلک سیکٹر اکائونٹنگ اسٹینڈرڈز ( آئی پی ایس اے ایس) کی ایکورول بنیادوں پر اپنے مالی نظام کو برقرار رکھنے کے جدید اور موثر طریقہ کار کو اپنایا ہے۔ احساس گورننس اور دیانت داری کی پالیسی کے عین مطابق تخفیف غربت اور سماجی تحفظ ڈویژن اور اس کے ذیلی اداروں،بی آئی ایس پی کے اندر موجودہ اکائونٹس کی کتابوں کو لیگیسی کیش سے ایکورول بنیادوں پر منتقل کیا جارہا ہے۔مالیاتی رپورٹنگ کیلئے ایکورول اکائونٹنگ کو اپنانے کا مقصد عوامی مالی معاملات کی ساکھ کو بہتر بنانا اور پروگرام کے اثاثہ جات سے حاصل ہونے والے فوائد کو تقویت پہنچانا ہے۔ یہ پالیسیوں کو تشکیل دینے والے اسٹیک ہولڈرز کو خدمات کی لاگت، تاثیر اور کامیابیوں کے اعتبار سے احساس پروگرام کی کارکردگی کا بہتر طور پر اندازہ کرنے میں بھی رہنمائی کرے گی۔ علاوہ ازیں ،یہ پالیسی ادارے کوایک واضح سمت دے گی کہ وہ اپنے وسائل کو سنبھالنے، اخراجات کو معقول بنانے اور مالی بیانات کا درست نظریہ فراہم کرنے میں کتنا موثر ہے۔ اس ادارہ جاتی اصلاح پر تبصرہ کرتے ہوئے، وزیر اعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ احساس کے تحت، بی آئی ایس پی نے بہترین بین الاقوامی طریقہ کار کے مطابق مالی منصوبہ بندی اور نظم و نسق میں بہتری لانے کیلئے ایکورول اکائونٹنگ میں منتقلی کے پہلے مرحلے کو کامیابی کیساتھ شروع کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس منظم منتقلی سے عوامی وسائل کے استعمال پر قواعد پر مبنی کنٹرول کو یقینی بنانے کی راہ ہموار ہوگی۔ یہ پروگرام کو بین الاقوامی معیار کے مطابق کارکردگی کی صحیح پیمائش فراہم کرے گا۔اکائونٹنگ سسٹم میں یہ بڑی تبدیلی رواں سال کے دوران شراکت دار چارٹر ڈ اکائونٹنٹ فرم کے اشتراک سے ہورہی ہے۔ اس کے علاوہ ، بی آئی ایس پی مستقبل میں، ای آر پی پلیٹ فارم کو مربوط مالیاتی نظم و نسق کے نظام کیلئے استعمال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ایکورول اکائونٹنگ کے امکاناتی اثرات کو سمجھنے کیلئے اہم چیز یہ ہے کہ لین دین کی اقسام کو سمجھا جائے جو کسی ادارے کے ذریعے ہوتی ہے۔ متعلقہ اعدادو شمار کے بہائو، پالیسیاں اور عمل کیساتھ ساتھ مابعد لین دین کی اقسام کا تعین کر کے ان کااس تنظیم کے مالی انتظام اور رپورٹنگ کے طریقہ سے انضمام کیا جاسکتا ہے۔ یہ معلومات ان شعبوں پر بھی روشنی ڈالتی ہے جہاں، شاید، اہم تبدیلی کی ضرورت ہوگی ۔ 

ای پیپر دی نیشن