لاہور(کامرس رپورٹر) وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت نے کہا ہے کہ پانچ مرلہ پر ٹیکس کے استثنیٰ کا کوئی منطقی جواز نہیں۔ پراپرٹی پر ٹیکس کا تعین جائیداد کی قدر کے مطابق کیا جانا چاہیئے۔ پراپرٹی ٹیکس کے نظام میں بہتری کے لیے1958ء کے ایکٹ پر نظر ثانی ضروری ہے۔ میونسپل سروسز پر ٹیکس کو پراپرٹی ٹیکس سے منسلک کیا جائے۔ واسا، سیوریج اور ویسٹ مینجمنٹ کی سروسز میں بہتری زمین کی قدر میں اضافے کا سبب بنے گی۔ حکومت پنجاب صوبے میں منافع بخش ٹیکسیشن کے تصور کے فروغ کی خواہاں ہے۔ وصولیوں میں بہتری کے لیے ٹیکس شرح میں اضافے کی بجائے کمی کی تجاویز پر بھی غور کیا جائے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار سول سیکرٹریٹ میں محکمہ خزانہ پنجاب کے زیر اہتمام ریسورس موبلائزیشن کمیٹی برائے مالی سال 2020-21کے پہلے اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔ صوبائی وزیر نے مزیدکہا کہ موجودہ حکومت مقامی حکومتی کے استحکام کے لیے انقلابی اقدامات کے رہی ہے۔ لوکل گورنمنٹ کے اختیارات میں اضافے کے ساتھ وسائل میں بہتری کو بھی یقینی بنایا جا رہا ہے۔ صوبائی وزیر نے محکمہ ایکسائز کی جانب سے غیر منقولہ شہری جائیداد کے لیے ٹیکس کی وصولیوں کے حوالے سے تجاویز پر نظر ثانی اور پنجاب ریونیو اتھارٹی اور لوکل گورنمنٹ کے ساتھ مشاورت اورصوبائی وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سے منظوری کے بعد کمیٹی میں دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس کے دیگر شرکاء میں صوبائی وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن حافظ ممتاز احمد، صوبائی وزیر برائے بورڈ آ ف ریونیو ملک انور، وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد،صوبائی وزیر برائے آ بپاشی محسن لغاری، سیکرٹری فنانس عبداللہ سنبل، چئیرمن پنجاب ریونیو اتھارٹی زین العابدین ساہی، چیف ایگزیکٹو آ فیسر اربن ڈویلپمنٹ یونٹ، سیکرٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور سیکرٹری لوکل گورنمنٹ شامل تھے۔اجلاس میں پراپرٹی ٹیکس کی وصولیوں کے لیے ویلیو ایشن ٹیبلز میں جون 2021ء تک توسیع اور پچھلے پانچ سال سے مروجہ دائرہ کار کو 90سے 100 فیصد تک بڑھانے پر بھی غور کیا گیا۔
پانچ مرلہ پر ٹیکس استثنیٰ کا کوئی جواز نہیں: وزیر خزانہ پنجاب
Sep 16, 2020