کراچی ( نیوزرپورٹر)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے منگل کے روز امیرجماعت اسلامی ضلع جنوبی و رکن سندھ اسمبلی سید عبد الرشید کے ہمراہ بارش کے دوران متاثرہ بولٹن مارکیٹ، چھانٹی لین ،کھوڑی گارڈن ،پلاسٹک مارکیٹ، میڈیسن مارکیٹ ،کپڑا مارکیٹ سمیت ملحقہ مارکیٹس کا دورہ ، تاجروں سے ملاقات اور 27ستمبر کو شاہراہ قائدین پر ہونے والے ’’حقوق کراچی مارچ ‘‘ میں شرکت کی دعوت دی ۔حافظ نعیم الرحمن نے میمن مسجد بولٹن مارکیٹ میں نماز ظہر ادا کی بعد ازاں مسجد کے خطیب و پیش امام مولانا اکرام المصطفی الاعظمی سے بھی ملاقات کی اور ان کو مارچ میں شرکت کی دعوت دی ، مولانااکرام الامصطفی الاعظمی نے حقوق کراچی مارچ اور عوامی مسائل کے حل کے لیے جاری تحریک کی کامیابی کے لیے دعا کی۔اس موقع پر فتح محمد، اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے صدر محمود حامد، جنرل سکریٹری عثمان شریف ،اقبال یوسف ،سابق یوسی چیئرمین محمد حنیف ملا ،سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری سمیت کارکنان کی بڑی تعداد بھی موجود تھی ۔اس موقع پر تاجروں نے اپنے مسائل سے آگاہ کیا ۔حافظ نعیم الرحمن نے تاجروں اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جماعت اسلامی کراچی کو لندن ، پیرس نہیں بلکہ ماضی کی طرح ایک ترقی یافتہ کراچی بنانا چاہتی ہے جس میں کراچی کی اپنی ٹرانسپورٹ کمپنی ،سرکلر ریلوے اور ٹرام موجود تھیں۔انہوں نے کہاکہ حکمران جماعتیں سڑکوں پر کچھ اور باتیں کرتی ہیں اور میٹنگز میں سب اتحادی نظر آتے ہیں ،اس لیے کراچی کے عوام نااہل اور کرپٹ حکمرانوں سے جان چھڑائیں اور 27ستمبر کو ’’حقوق کراچی مارچ ‘‘میں بھرپور شرکت کریں۔انہوںنے کہاکہ ایم کیو ایم،پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن تمام جماعتیں کراچی کی تباہی میں برابر کی شریک ہیں ،کراچی ڈوب رہا تھا اور عمران خان بجلی کی قیمت میں اضافہ کررہے تھے،ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ کو کراچی کے آفت زدہ علاقوں کو خصوصی پیکیج کا اعلان کرکے متاثرین کو زر تلافی ادا کی جاتی لیکن انہوں نے کے الیکٹرک کو 5ارب روپے بطور سبسیڈی دے دیے لیکن کراچی کو کچھ نہیں دیا۔کے الیکٹرک کے ٹیرف میں مزید اضافہ کیا جارہا ہے جو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔