کراچی ( نیوزرپورٹر)جمعیت علما پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیرمحمد زبیر نے کہا ہے ستمبر کا مہینہ آگیا ہے جس میں ستم گروں نے آج سے سترہ سال قبل قوم کی ایک بیٹی عافیہ صدیقی کو اپنے دین اور وطن سے محبت کے جرم میں بدنام زمانہ گوانتاناموبے کے عقوبت خانہ میں ڈالایا تھااور آج تک وہ دشمنان اسلام کے ظلم کو سہ رہی ہے اس سے بڑا ظلم ایک مسلمان عورت کیلئے کیا ہوگا جس کا ذکرخود اس نے امریکی عدالت میں ان الفاظ میں کیا کہ میں پاگل نہیں میں ایک مسلمان عورت ہوں مجھے فوجی مرد برہنہ کرکے تشدد کا نشانہ بناتے ہیں اور میرے قدموں میں قرآن پاک لاکر ڈالتے ہیں ہماری اس مظلوم بہن کے اس دل ہلادینے والے الفاظ نے پوری امت مسلمہ کو مغموم اور مضطرب کردیا لیکن افسوس ہمارے ملک کے سابقہ حکمرانوں سمیت کسی مسلمان حکمراں کا دل نہیں تڑپااور کسی حکمران کو توفیق نہیں ہوئی کہ وہ اس کی فریاد رسی کرتا ہمارے ملک کے موجودہ حکمرانوں سے تویہ امید رکھنا ہی بیکار ہے کہ وہ قوم کی اس مظلوم بیٹی کیلئے عالمی سطح پر کوئی آواز اٹھائیں گے یا اسکی رہائی کیلئے کوئی کوشش کریں گے کیونکہ ان کے کارندوں کی بے حسی اور سنگدلی کا تویہ عالم ہے کہ وہ موٹروے پر ایک عورت کے ساتھ ہونے والے درندگی کے واقعہ پر اپنی کوتاہی تسلیم کرنے کے بجائے مظلوم عورت کو موردالزام ٹھیراکراس کے زخموں پر نمک پاشی کررہے ہیں ایسے لوگوں کوگوانتانا موبے سے عافیہ صدیقی کی فریادکہاں سنائی دے گی۔
عافیہ صدیقی کے دل ہلادینے والے الفاظ نے امت مسلمہ کو مضطرب کردیا
Sep 16, 2020