لاہور(لیڈی رپورٹر) صوبائی وزیر سماجی بہبود پنجاب سید یاور عباس بخاری نے کہا ہے کہ صنفی بنیاد پر تشدد روکنا صرف پولیس کی ذمہ داری نہیں بلکہ اس حوالے سے معاشرے کا کردار بھی اہم ہے بعض اوقات خواتین اور خواجہ سرائوں کو تفتیشی اور عدالتی عمل کے دوران ذہنی اذیت سے گزرنا پڑتا ہے جو افسوس ناک ہے، گریٹر اقبال پارک کا واقعہ پوری قوم کے لئے شرمندگی کا باعث بنا تاہم اس معاملے میں تصویر کا دوسرا رخ بھی مدنظر رکھنا ہوگا۔ انہوںنے ان خیالات کااظہار گزشتہ روز صنفی بنیاد پر تشدد کی روک تھام کے حوالے سے مشاورتی اجلاس سے خطاب میں کیا۔تقریب میں چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی کنیز فاطمہ چدھڑ،ارکان پنجاب اسمبلی سعدیہ سہیل، عظمیٰ کاردار،سیف سٹی اتھارٹی کے سربراہ کامران خان، سلمان عابد، بشریٰ خالق، ریحانہ افضل، تنویر جہاں، حفصہ مظہر ودیگر موجود تھے۔ صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا پر کمائی کیلئے معاشرتی حدود پھلانگنا تشویشناک ہے،یہ بات بھی تکلیف دہ ہے کہ ہم میں ظالم کا ہاتھ پکڑنے کی جرات نہیںجبکہ تشدد روکنے کے حوالے سے پولیس اور عوام کے درمیان اعتماد کی کمی بھی ایک اہم مسئلہ ہے۔کنیز فاطمہ چدھڑ نے کہا کہ ملتان میں انسداد تشدد مرکز برائے خواتین ایک اہم اور موثر ادارہ بن کر ابھرا ہے۔