نئے گھر میں سب کے ساتھ اکھٹے رہنا گو شروع میں مشکل تھا ۔کس کی بات کس سے کہنی ہے ؟ کس وقت صبح اٹھنا ہے؟ اور کس وقت ناشتے کی ٹیبل سے اٹھنا ہے؟ سب کھا لیں تب اٹھنا ہے یا اپنی سہولت سے اٹھنا ہے؟ رات گئے میکے کی طرح کچن میں جا کر چائے بنانی ہے یا خواہش دل میں دبا لینے کی عادت ڈالنی ہے؟ یہی سوال اس کے ذہن میں گھومتے رہتے تھے۔ اس دن ساسو ماں جلدی اٹھ گئی تھیں جب اسے کچن میں چائے کے برتنوں کی آواز آئی۔ ارے ابھی تو چھ ہی بجے ہیں وہ حیران ہوئی اور کچن کی طرف چل دی ۔
ساسو ماں قہوہ پیالی میں انڈیل رہی تھیں ۔ اس کو دیکھا تو ساتھ ایک پیالی اور جوڑ دی۔ کہنے لگیں۔ ساتھ اٹھنا ساتھ بیٹھنا ضروری نہیں بس وقت پڑنے پر ساتھ دینا ضروری ہے۔
اس نے کچن سے گھر کے اندر جاتی راہداری پر نظر ڈالی ۔ آج اسے وہ تمام جگہ بہت کشادہ نظر آئی جہاں کبھی اسے گھٹن کا احساس ہوتا تھا ۔