سابق وزیراعظم عمران خان کا ٹائیگر فورس بنانے کا مقصد یہ تھا کہ بلدیاتی اور ٹاؤن سطح پہ جو لوگوں کے کام ہوتے ہیں اس میں ان کی ہیلپ کریں جس کی وجہ سے ان کے ووٹ بینک میں اضافہ ہوگا۔ یہ سیاسی فائدہ حاصل کرنا چاہ رہے تھے الیکشنز میں لیکن ان کی کوئی ٹریننگ بھی نہیں تھی اور ٹائیگر فورس کو صحیح طریقے سے مینج بھی نہیں کر پائے۔ الٹا ان کو نقصان ہوا ہے انہوں نے اعلان تو کیا ہے مگر کچھ خاص فائدہ نہیں ہوا اگر ان کو سہی طریقے سے ٹریننگ دی جاتی اور گائیڈ لائن دی جاتی واقعی ان کو کافی فائدہ حاصل ہوتا جو کہ نہ ہو سکا ۔ ان کی فنڈنگ کی بات کریں تو ان کو فی الحال کوئی فنڈنگ نہیں ہورہی ہیں پارٹی کی سطح پر ان کو کوئی مالی معاونت ہو جائے تو الگ بات ہے مگر ویسے باقاعدہ طور پر ان کو فنڈنگ نہیں ہوتی ۔سابق پرائم منسٹر عمران خان اپنے ایک ہونے والے جلسے میں ایک بار پھر عمران خان ٹائیگر فورس میں زیادہ سے زیادہ یوتھ کو بھرتی ہونے اور رجسٹر کروانے پر زور دیا ہے اگر اس کو سیاسی نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو پولیٹیکل پارٹی میں ایک باقاعدہ فورس تیار کرنے کی کوشش ہے اور آپ کو یاد ہوگا جب پی ٹی آئی گورنمنٹ میں تھی انہوں نے اس وقت ٹائیگر فورس بنائی تھی اور ٹائیگر کا نام میرے خیال میں اس لیے لیا گیا ہے کیونکہ پی ایم ایل این کا انتخابی نشان بھی ٹائیگر ہے جب یہ ٹائیگر فورس بنائی گئی تھی تب پی ایم ایل این ایک مقبول پولیٹیکل پارٹی تھی پنجاب میں جو ابھی بھی ہے بار حال پی ٹی آئی کی سوچ تھی کہ اس فورس سے ان کو کاؤنٹر کرنے میں مدد ملے گی جہاں تک ٹیگر فورس کے مقاصد کی بات ہے تو مقاصد ابھی واضح نہیں ہیں ٹائیگر فورس صرف لوگوں کی مشکلات حل کرنے کے لیے بنائی گئی تھی اب اس موقع پر عمران خان یہ بھی دھمکی دیتے ہیں پنجاب اور کے پی کے میں ان کی گورنمنٹ ہے پورا ملک جام کر دیں گے اس کو اس تناظر میں بھی دیکھنے کی ضرورت ہے اور موجودہ حکومت اور انکے اتحادی جماعتیں بھی اس کو اسی طرح دیکھتی ہیں اگر آپ اس کو سیاسی نقطہ نظر سے دیکھیں تو فی الحال کوئی تشویش کی بات دکھائی نہیں دیتی ۔ہم نے ماضی میں بھی دیکھا ہے پی پی پی اور پی ایم ایل این کی مختلف تنظیمیں بنتی رہی ہیں ان کے مقاصد تو سیاست میں نوجوانوں کو تربیت دینا تھا مگر اب عمران ٹائیگرفورس کی بات کرے تو اس کو فنڈنگ کون کرے گا اس کے اخراجات کہاں سے آئیں گے ٹی او آرز کیا ہوں گے یہ سب ابھی دیکھنے والی بات ہے میرے خیال میں یہ حکومت کو دباؤ میں رکھنے کا ایک حرباء ضرور لگتا ہیاس کا میسج جو ہماری مختلف فورسز ہیں ان پر بھی اچھا نہیں جائے گا کیوں کہ جس طرح کا تاثر دیا جارہا ہے ایسا ہی لگتا ہے جیسے ایک زمانیمیں ایک فورس تیار کی گئی تھی جو بھٹو کے نام سے جانی جاتی تھی جس کا نام ایف ایس ایف بھٹو تھا یہ ایک سرکاری لیول کی فورس تھی کیا یہ اس طرح کی فورس تو نہیں ہوگی تو یہ خدشات ضرور پائے جاتے ہیں یہ اگلے آنے والے دنوں میں معاملات واضح ہو جائیں گے ان کا یہ اقدام پولیٹکلی اور ویسے بھی بہت اہم ہے اس میں جو اہم بات ہے وہ یہ ہے کہ اس کے مقاصد کیا ہوں گے اور ان کو کس قسم کی تربیت دی جائے گی کیا وہ سیاسی ہو گی یا عسکری ہو گی اور ان کو فنڈنگ کون کرے گا ؟
عمران ٹائیگر فورس کی تعداد جو پورے پاکستان میں بتائی جاتی ہے تقریبا دو لاکھ سے زائد ہے جس میں مزید اضافہ متوقع ہے فی الحال اس ٹائیگر فورس کو عمران خان خود دیکھ رہے ہیں اور آنے والے وقت میں ہو سکتا ہے ان کو ٹریننگ بھی دی جائے آنے والے الیکشن میں بھی اپنے مقاصد میں استعمال کیا جا سکتا ہے ۔جیسے کہ آپ کو معلوم ہوگا پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا بھی ان کی یہی فورس کنٹرول کرتی ہے اور دیکھتی ہے اور یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی بھی مدد کے لئے یہ فورس استعمال میں لائی جارہی ہے مگر اس حوالے سے ابھی کوئی خاص ایکٹیویٹی دکھائی نہیں دے رہی ۔