تنخواہ سے زیادہ بلز ، حکومت عوام کا خیال کرے ، عمران سے نمٹنا 3دن کا کام : مریم نواز 


اسلام آباد (وقائع نگار+ نوائے وقت رپورٹ) مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان فتنہ، انتشار، فارن فنڈڈ اور پاکستان کی تباہی ہے۔ پیشی کے بعد میڈیا سے بات کرتے مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران  کو پیسے دے کر ملک کو تباہ کرنے کیلئے لانچ کیا گیا۔ کوئی بھی پاکستانی نیازی کے شر سے محفوظ نہیں، کسی کی عزت اچھال کر بعد میں معافی مانگنا ان کا شیوہ ہے۔ سیاست میں مذہب کو استعمال نہیں کرنا چاہیے، عمران خان جاتے جاتے آئی ایم ایف کے معاہدے کی خلاف ورزی کر کے گئے، یہ سب کچھ وفاقی حکومت پر ڈال کر پتلی گلی سے فرار نہیں ہو سکتے۔ شہباز شریف نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچا لیا۔ تنخواہ سے زیادہ لوگوں کے بلز آ رہے ہیں۔ حکومت سے درخواست ہے عوام کا خیال کریں۔ جس شخص نے آرمی چیف کی تعیناتی کو متنازعہ بنایا اس شخص کا نام ہی فتنہ خان ہے۔ عمران خان نے اقتدار میں فوج کی تعریفیں کیں جب اقتدار سے اتر گئے تو ایک ادارے کو کبھی نیوٹرل کہا، پھر کہا جو نیوٹرل ہے وہ جانور ہے، پھر اسے متنازع بنایا، اب اگر وہ کسی ایک بات پر قائم رہیں تو ان سے بات کی جائے۔ پہلے آپ کسی خاتون جج کی بھرے جلسے میں عزت اچھالیں اور بعد میں آکر معافی مانگ لیں تو یہ درست نہیں ہے۔ آپ کا کام تو ہوگیا، قانون کی نظر میں سب برابر ہیں، معافی مانگنے کے باوجود نہال ہاشمی پانچ برس کے لیے نااہل ہوئے۔ عمران خان کا بیان قابل معافی نہیں، ججز کو اس معاملے کو دیکھنا ہوگا۔ اگر عمران خان کو چھوٹ دی گئی تو کل کسی کی عزت محفوظ نہیں ہوگی اور اس میں جوڈیشری برابر کی شریک ہو گی۔ یہ جو دباؤ ڈال کر الیکشن جلد کرانے کی بات کی جاتی ہے اس معاملے میں حکومت کو اس شخص کی بات نہیں سننی چاہیے، عمران خان نے پہلے بھی انقلاب کی کال دی تھی جو ہوا میں ہی رہ گیا۔ سیاست کو ذاتی مفاد کے لیے استعمال کرنا غلط ہے۔ پی ٹی آئی کا مذہب کی آڑ میں ڈرامہ قوم کے سامنے آنا چاہیے، مذہب انسان کا ذاتی معاملہ ہے لیکن اگر آپ یہ کہیں کہ ن لیگ کو ووٹ دینا شرک ہے اور مجھے ووٹ نہیں دیا تو گناہ ہے تو یہ آپ اپنی گھٹیا سیاست کے لیے مذہب کو استعمال کر رہے ہیں۔ جب آپ اقتدار میں ہوتے ہیں تو مذہب کی تعریف کچھ اور ہوتی ہے اور اقتدار سے اترتے ہی تعریف تبدیل ہو جاتی ہے۔ آپ نے کلمہ کا مطلب بالکل سیاسی بنا دیا، آپ کہتے ہیں کہ آپ کو "چنا گیا" تو آپ نے اپنی شکل دیکھی ہے؟ آپ نے کبھی سچ نہیں بولا اور یہ بات کرتے ہیں، عمران خان مذہب کا استعمال نہ کریں، اس سے کروڑوں مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوتے ہیں۔ بجلی کے زائد بل کی مخالفت کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ بجلی اور پٹرول کی قیمت بڑھانے کے کسی فیصلے کو سپورٹ نہیں کرتی۔ معیشت آہستہ آہستہ بحال ہورہی ہے، معیشت ایک دم سے بحال نہیں ہو سکتی، کام جاری ہے۔ جب نئے انتخابات کے بعد اگلے پانچ برس کے لیے حکومت آجائے  گی تو نئی پالیسیاں وضع کی جائیں گی۔ ان سوئنگ بال کرنے کی بات کرنے والے عمران  پہلے اپنے کوچ کا نام بتائیں کہ کون آپ کو یہ مشورے دے رہا ہے۔ عمران خان کے لاڈلے پن کو تحفظ دینے والے اگر اپنی روش تبدیل کر دیں تو عمران خان کو ڈیل کرنا تین دن سے زیادہ کا کام نہیں ہے، عمران خان کو تحفظ ان کا کوچ دے رہا ہے۔ کوچ کون ہے اللہ بہتر جانتا ہے۔ عمران خان  لاڈلہ نہ رہے تو مسئلہ حل کرنا 3 دن سے زیادہ کا کام نہیں ہے۔ ملک پر آفت آئی ہوئی ہے، حکومت سیلاب زدگان کے لیے پوری کوشش کر رہی ہے۔ شہباز شریف کی کسی صوبے میں حکومت نہیں لیکن وہ ہر جگہ جا رہے ہیں۔ ایسا نہیں کہ 5 ارب سوشل میڈیا پر جمع کیے اور سوشل میڈیا پر ہی بانٹ دئیے، عمران خان گاڑیاں، ہیلی کاپٹر اور دیگر وسائل استعمال کر کے فوٹو سیشن کے لیے جاتے ہیں، طلال چوہدری، دانیال عزیز اور نہال ہاشمی کو تو معافی نہیں ملی، عدالت کو دیکھنا چاہیے کہ وہ ایک فتنے کو کیوں موقع دے رہے ہیں۔ عمران  کی جانب سے فوری الیکشن کرانے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا  اگر الیکشن کی تاریخ چاہیے تو پنجاب اور  خیبر پی کے  اسمبلی توڑ دیں۔ حکومت کو نہ عمران خان کی بات سننی چاہیے اور نا ہی اسے سٹیک ہولڈر سمجھنا چاہیے کیونکہ وہ شخص پاکستان کی تباہی ہے۔ سٹیک ہولڈر نہیں ہے۔ انتخابات اپنے وقت پر ہوں گے، کسی فارن فنڈڈ فتنے کے مطالبے پر فیصلے نہیں ہونے چاہئیں۔ پاکستان کے دشمنوں نے اسے فنڈ کیا ہے، اس شخص کو سیاست، اخلاقی اقدار اور نوجوانوں کو تباہ کرنے کے لیے لانچ کیا گیا۔ اس نے خود ہی آئی ایم ایف کے معاہدے کی خلاف ورزی کی، جس طرح یہ اداروں پر حملہ آور ہو رہا ہے ایسا کوئی پاگل انسان ہی کر سکتا ہے، آج اپنا سی وی لے کر گھوم رہے ہیں، بیساکھیاں ڈھونڈ رہے ہیں۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو ایکسٹینشن سے متعلق سوال پر مریم نواز کا کہنا تھا جب جنرل باجوہ کی ایکسٹینشن کا وقت آئے گا تب اس پر تبصرہ کروں گی، یہ بحث اس شخص نے چھیڑی ہے جو فتنہ خان ہے۔ آپ نے آئینے میں اپنا مکروہ چہرہ دیکھا ہے؟ فتنہ خان نے نیا تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔ معیشت کو بحال کرنے کے لیے چند سال لگیں گے، چند مہینوں میں یہ کام نہیں ہو سکتا، عمران دوسروں پر پوائنٹ سکورنگ نہ کرے، پہلے امریکا مخالف نعرے لگوائے اب 25 ہزار ڈالر دیکر لابنگ فرم ہائر کی۔ عمران بتائیں رابن رافیل کو کیا بتایا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...