روہڑی(نامہ نگار)روہڑی کے قریب ٹھکراٹو روہڑی لنک روڈ کو ڈنڈی کے مقام پر 30فٹ چوڑا شگاف درجنوں دیہات ہزاروں ایکٹر زرعی اراضی زیر آب آگئی مقامی افراد کا مختلف شہروں سے زمینی رابطہ کٹ گیا ٹریفک کی آمدورفت بری طرح متاثر، پانی سینکڑوں گھروں میں داخل متاثر ہ افراد نے نقل مکانی شروع کردی مقامی بااثرافراد نے اپنی زمینوں اورعلاقے کو بچانے کے لئے سڑک پر غیرقانونی طور پرکٹ لگایا ہے مقامی افراد کاالزام مختیارکارروہڑی کاکہنا تھاکہ اپنی فصلیں بچانے کے لئے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا ہے تحقیقات کررہے ہیں ایس ایچ او سنگرار کو بھی ملوث افراد کے خلاف کاروائی کی ہدایات جاری کردی ہیں تفصیلات کے مطابق روہڑی کے قریب ٹھکراٹو روہڑی لنک روڈ پر ڈنڈی کے مقام پر علاقے کی مین سڑک پر 30فٹ چوڑے شگاف سے مقامی افراد کا درجنوں علاقوں سے زمینی رابطہ کٹ گیا اور سڑک پرشگاف کے باعث ایک شہرسے دوسرے شہر جانے والی ٹریفک کی آمدورفت بھی بری طرح متاثر ہوکررہ گئی اور ٹھکراٹو اور ڈنڈی کے مکینوں کو روہڑی،سنگرار،مبارک پور ودیگر علاقوں تک رسائی میں انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے اور لوگ متبادل راستے اور زمینوں سے گزرکر ایک علاقے سے دوسرے علاقے تک پہنچ پارہے ہیں۔ اس سلسلے میں مقامی افراد نے الزام لگایا کہ وہ پہلے ہی حالیہ بارشوں سے شدید متاثرہوئے ہیں اور ہمارے علاقوں میں پہلے ہی بارشوں کا پانی جمع ہے اورلوگ پریشانی وبیماری والی صورت حال سے گزررہے ہیں تو دوسری جانب مقامی بااثر افراد نے اپنی فصلوں کوبچانے اور اپنے علاقوں سے پانی نکالنے کے لئے ڈنڈی کی مین آمدورفت والی شاہراہ کو غیرقانونی طور پر کٹ لگا کرہمارے علاقوں کوڈوبوں دیا ہے کٹ لگائے جانے کی وجہ سے ہماری ہزاروں ایکڑاراضی اور درجنوں گاؤں زیر آب آنا شروع ہوگئے ہیں اور متاثرہ علاقوں میں لوگوں کے گھروں میں پانی داخل ہونا شروع ہوگیا ہے اوربیشتر نشیبی علاقوں میں لوگوں نے کسی بھی قسم کے نقصان سے بچنے کے لئے گھریلوسامان اور پالتوں جانوروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا شروع کردیا ہے مقامی افراد نے یہ بھی خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سڑک پرلگایا گیا کٹ فوری بند نہیں کیا گیا اور اس عمل میں ملوث بااثرافراد کے خلاف قانونی کاروائی نہیں کی گئی تو بڑی تعداد میں مزید گاؤں اور زرعی زمینیں زیر آب آنے سے ہزاروں افراد متاثر اور نقصانات کی زد میں آسکتے ہیں دوسری جانب آخری اطلاعات تک ڈنڈی کی شاہراہ میں لگے کٹ سے پانی کا اخراج جاری تھا اور مقامی لوگوں کی اس مقام سے آمدورفت معطل تھی اور لوگ سکھر،روہڑی،مبارک پور،سنگرار،صالح پٹ،خانپورمہر ودیگر علاقوں کوجانے کے لئے کئی کئی کلو میٹر طے کرکے متبادل راستوں کو استعمال کرنے پر مجبور دیکھائی دے رہے تھے۔ اس سلسلے میں مختیارکارروہڑی سید زاہد حسین شاہ کارابطے پر کہنا تھا کہ مقامی افراد کی جانب سے اپنی فصلیں بچانے کے لئے سرکاری املاک سڑک کو کٹ لگاکرنقصان پہنچایا گیا ہے تحقیقات کرائی جارہی ہیں اور ملوث افراد کے خلاف پولیس کاروائی کیلئے ایس ایچ او سنگرار طالب جسکانی کو بھی ہدایات جاری کردی گئی ہیں جبکہ جن دیہاتوں کو نقصان پہنچا ہے وہ بھی سنگرار تھانے میں پہنچ کر ملوث افراد کے خلاف مقدمہ درج کراسکتے ہیں ۔