پڈعیدن/ سہون شریف ( نامہ نگاران) سیلاب متاثرین کیمپوں میں وبائی امراض پھوٹ پڑے ،گیسٹرو ،ملیریا ،بخار اور جلدی امراض میں اضافہ ہو رہا ہے پڈعیدن میں دوسالہ معصوم بچہ ملیریا میں اور 60 سالہ شخص گیسٹرو میں مبتلا ہوکر چل بسے ۔سیہون میں گیسٹرو ،ملیریا ،بخار اور جلدی امراض میں مبتلا ایک ہزار سے زائدمردو خواتین اور معصوم بچے سید عبداللہ شاہ انسٹیٹیوٹ میں داخل ۔تفصیلات کے مطابق سیہون میں واقع سیلاب متاثرہ کئمپوں میں مقیم لوگوں میں آلودہ پانی اور غیر معیاری خوردنوش کی اشیاءاستعمال کرنے کے باعث گیسٹرو،ملیریا،بخار ،خارش اور دیگرجلدی امراض سمیت کئی وبائی امراض پھوٹ پڑے ہیں ۔جس کے باعث ایک ہزار سے زائد سیلاب متاثر لوگ جن میں مرد وخواتین اور معصوم بچے کوسید عبداللہ شاہ انسٹیٹیوٹ م میں داخل کرکے طبی امداد دی جارہی ہے اسپتال کے ایک ایک بیڈ پر تین تین مریضوں کو سلا کر ڈرپس لگائی جارہی ہیں اس کے علاوہ سیہون کی نجی اسپتالوں میں سینکڑوں مریض زیر علاج ہیں ۔سید عبداللہ شاہ انسٹیٹیوٹ میں ایس صورتحال کے بعد ایمر جنسی نافذ کردی گئی ہے ۔ اور طبی عملی کی چھٹیاں منسوخ کرکے ڈیوٹی ٹائم کو بڑھایا گیا ہے جبکہ انسٹیٹیوٹ میں او آر ایس اور دیگر مطلوبہ ادویات غائب ہیں ۔ انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر قاضی معین الدین صدیقی نے بتایا کہ زیادہ تر گیسٹرو ، ملیریا ،اور جلدی امراض میں مبتلا بچوں کو لایا جارہا ہے جبکہ انسٹیٹیوٹ میں روزانہ چھہ ہزار سے زائد مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے ہیں ۔اس وقت انسٹیٹیوٹ میں گنجائش سے زیادہ مریضوں کو داخل کیا گیا ہے ۔ پڈعیدن سے نامہ نگار کے مطابق پڈعیدن سمیت نواحی علاقوں میں ملیریا اور گیسٹرو کے وار کم نہ ہو سکے دوسالہ معصوم بچہ ملیریا میں اور 60 سالہ شخص گیسٹرو میں مبتلا ہوکر جاںبحق ، درجنوں زندگی اور موت کی کشمش میں ،علاج کی سہولیات نہ کافی۔تفصیلات کے مطابق بھریا کے نواحی گاو¿ں جعفر نائچ میں دو سالہ معصوم بچہ محمد محسن ولد منیر احمد نائچ ملیریا کے مرض میں مبتلا ہو کر علاج کی بہتر سہولت نہ ملنے پر جاںبحق ہو گیا،واقع کی بعد گھر میں کہرام مچ گیا،جبکہ نواحی گاو¿ں سعید پور میں 60 سالہ شخص علی گوہر چنا گیسٹرو کے مرض میں متبلا ہو کر چند دنوں میں علاج بہتر نہ ہونے کے باعث جاںبحق ہو گیا۔ متاثر گاو¿ں کے لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ تقریباً ایک ماہ گزر گیا ہے علاقہ سے برساتی پانی نہیں نکالا جا سکا ہے جس سے ہمارے روڈ راستے بند ہیں ہم اپنے پیاروں کو اعلاج کے لئے بڑے شہروں میں نہیں لے جا سکتے ہیں برساتی پانی مسلسل کھڑے رہنے سے مچروں اور مکھیوں کی افزائش میں اضافہ سے ملیریا،ڈائیریا سمیت دیگر امراض پھیل گئے ہیں ۔ ہمارے درجنوں افراد زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں انہون نے منتخب ایم این اے ایم پی اے اور ڈپٹی کمشنر محمد تاتشفین عالم سے مطالبہ کیا ہے کہ خدارہ ہماری داد رسی کی جائے اور ہمارے پیاروں کی زندگیاں بجائی جائیں۔
ملیریا/گیسٹرو
کیمپس میں مقیم سیلاب متاثرین آلودہ پانی اور غیر معیاری خوردنوش اشیاءاستعمال کرنے پر مجبور،حکومتی اداروں،سماجی تنظیموں سے خصوصی انتظامات کی اپیل
Sep 16, 2022