سیلاب اور بارشیں آزمائش ‘ اجتماعی توبہ استغفار کی جائے‘ قاری ناصر میاں 


ملتان ( سماجی رپورٹر ) جانشین پیر طریقت صاحبزادہ قاری ناصر میاں خان نقشبندی نے کہا ہے کہ پاکستان میں موجودہ حالات سیلاب وبارشیں یہ بہت بڑی آزمائش ہے جس کیلئے اجتماعی توبہ واستغفار کرنا چاہئے مولانا حامد علی خانؒ شریعت وطریقت کے جامع تھے انہوں نے تدریس کے ذریعے علماءکرام کی جماعت تیار کی اور سیاست میں عوام کی رہنمائی فرماکر نظام مصطفی کے نفاذ اور مقام مصطفی کے تحفظ اور ختم نبوت کے قانون کو موثر بنانے کیلئے اپنی زندگی کو وقف کردیا ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر طریقت مولانا حامد علی خانؒ کے 44ویں اور تحریک ناموس رسالت کے محافظ ومہتاب ولایت صاحبزادہ قاری احمد میاں خان کے چوتھے عرس کی دوسری نشست کی تقریب میں صدارتی خطاب میں کیا مہمانان خصوصی ڈاکٹر جاوید اختر نورانی، پیر افضل فرید چشتی قادری ،مولانا فتح محمد حامدی،مولانا عزیز الرحمن حامدی تھے مولانا الشاہ اویس نورانی نے کہا کہ سیاست میں بے حیائی اور بے پردہ خواتین کا سرعام خلاف شرح امور کا شرک کرکے نوجوان نسل کو اسلام سے دور کرنے کی گھنا¶نی سازش ہے جس کی مذمت جتنی کی جائے کم ہے ریاست مدینہ کے اعلان کی آڑ میں جھوٹ وفریب کو عام کیا جا رہا ہے۔مولانا عبدالحمید چشتی مولانا ضیاءمصطفیٰ حقانی علامہ نور احمد سیال نے بھی خطاب کیا۔ تقریب میں صاحبزادہ قاری معصوم میاں حامد،صاحبزادہ قاری نعمان میاں حامد،علامہ غلام حسین‘نقشبندی،مفتی محمد عثمان پسروری،علامہ رمضان ضیاءالباروی،ذوالفقار ملک،حاجی اقبال قریشی،علامہ شریف باروی،حاجی الیاس حامدی،حافظ محمد ظفر قریشی حامدی،حاجی سجاد علی حامدی،ثمر حامدی،پروفیسر اختر انصاری،ڈاکٹر اشرف قریشی ایڈووکیٹ،علامہ غلام شبیر سواگی،علامہ اللہ داد سعیدی،علامہ ڈاکٹر ارشد بلوچ،علامہ پیر عزیزالرحمن حامدی، علامہ محمد نواز،علامہ ابرار چشتی حامدی،علامہ رکن الدین قادری،علامہ مفتی محمد اسلم فیضی،صاحبزادہ لبیب ربانی،محمد اکمل وینس،غلام مرتضیٰ ،شکیل حامدی،حافظ مبشر حامدی،علامہ عمران یاسین ودیگر علماءکرام کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔
عرس

ای پیپر دی نیشن