چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ آج پاکستان کو غیرمعمولی افراط زر کا سامنا ہے ۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
ہمارےدور میں شرحِ نمو(6%)،صنعت، ذراعت، فراہمئ روزگار،تعمیرات، برآمدات، ترسیلاتِ زر اور ٹیکسوں کی وصولیاں لامحالہ تاریخ میں بلند ترین سطح پر رہیں۔ آج پاکستان کو بدترین مہنگائی،سماج کا ہرطبقہ جس کی زد میں ہے،بیروزگاری، غذائی عدمِ تحفظ اور روپے کی قدر میں پیہم گراوٹ کا سامناہے۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) September 16, 2022
عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارے دور میں معاشی ترقی کی شرح 6 فیصد تھی اور راعت، تعلیم ،معیشت کی ترقی ہوئی اور روزگار کے مواقع بڑھ گئے تھے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مہنگائی سے ہر شخص متاثر ہورہا ہے اور ڈالر روپے کے مقابلے میں مضبوط ہورہا ہے۔عمران خان نے کہا کہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی رپورٹوں میں یہ واضح طور پر 70 سالوں میں ہماری اقتصادی کارکردگی کو بہترین قرار دیا لیکن یہ امپورٹڈ حکومت معیشت کو تباہی کے گھڑے میں گِرنےسےبچانےمیں ناکام رہی ہے۔
امپورٹڈ سرکار مکمل طور پر بےسمت بھٹک رہی ہے۔ مجرموں کے اس گروہ کا واحد کارنامہ یہ ہے کہ انہوں نے پاکستان کے چوری کئے گئے اربوں روپے پر ایک اور NRO حاصل کرلیا ہے۔ ایک سوال جو پوری قوم کی زبان پر ہے وہ یہ کہ؛ پاکستان کیخلاف اس مکروہ سازش کا ذمہ دار کون ہے؟
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) September 16, 2022
انہوں نے مزید کہا کہ مجرموں کے اس گروہ کا واحد کارنامہ یہ ہے کہ انہوں نے پاکستان کے چوری کئے گئے اربوں روپے پر ایک اور این آر او حاصل کرلیا ہے۔عمران خان نے اپنے پیغام میں واضح کیا کہ آج ایک سوال جو پوری قوم کی زبان پر ہے وہ یہ کہ؛ پاکستان کیخلاف اس مکروہ سازش کا ذمہ دار کون ہے؟