میرا مقصد 8000 میٹر سے اوپر کی تمام چوٹیوں کو سر کرنا ہے، کوہ پیما نائلہ کیانی-
دنیا بھر سے غیر ملکی سیاحوں کو پاکستان آنے میں سہولت اور خوش آمدید کہنے کے لئے ویزا سسٹم میں نرمی کی جا رہی ہے
دبئی (طاہر منیر طاہر) قونصلیٹ جنرل آف پاکستان دبئی نے پاکستان کی سیاحتی صلاحیت کو اجاگر کرنے کے لیے ایک تقریب کا اہتمام کیا۔ تقریب میں وزیر مملکت برائے سیاحت وصی شاہ، چیئرمین پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن، پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی، پاکستانی کوہ پیما نائلہ کیانی، ممتاز اماراتی اور پاکستانی کمیونٹی کے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
پاکستان کی سیاحتی صلاحیت کو اجاگر کرتے ہوئے وصی شاہ نے کہا کہ پاکستان اپنے سیاحتی مقامات سے مالا مال ہے اور ہر قسم کے سیاحوں کے لیے متنوع انتخاب پیش کرتا ہے۔ یہ ملک دنیا کی قدیم ترین تہذیبوں میں سے ایک ہے جو 9000 سال پرانی ہے، اس میں قدرتی حسن کے بے شمار مقامات، دنیا کے بلند ترین پہاڑ، بہت سے مذہبی اور تاریخی مقامات، منفرد فنون اور دستکاری اور بھرپور ثقافت اور ورثہ موجود ہے۔
وزیر مملکت وصی شاہ نے کہا کہ حکومت پاکستان سیاحت کے فروغ کے لیے بہت سے اقدامات کر رہی ہے جس میں دنیا بھر سے غیر ملکی سیاحوں کو پاکستان آنے میں سہولت اور خوش آمدید کہنے کے لیے ویزا سسٹم میں نرمی شامل ہے۔ پاکستان میں کوہ پیمائی کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وصی شاہ نے کہا کہ حکومت نے تربیت اور سرٹیفیکیشن کے انتظامات کے ساتھ ساتھ پورٹرز کی انشورنس کوریج کو یقینی بنانے کو ترجیح دی ہے۔ انہوں نے پاکستان کے سیاحت کے شعبے میں سرمایہ کاری کے بے پناہ امکانات کے بارے میں بھی بات کی اور خاص طور پر پاکستان کے شمالی علاقوں میں تھیم پارکس کی تعمیر میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔
سفیر پاکستان فیصل نیاز ترمذی نے اپنے ریمارکس میں نائلہ کیانی کی کامیابیوں کو سراہا جنہوں نے 8000 میٹر سے بلند 14 چوٹیوں کو سر کیا ہے۔ نائلہ کیانی نے پاکستان میں 8000 میٹر سے بلند پانچوں چوٹیوں کو کامیابی سے سر کیا ہے۔ سفیر فیصل نیاز ترمذی نے خواتین کو بااختیار بنانے اور پاکستان کی سیاحت کی صلاحیت کو اجاگر کرنے میں نائلہ کی کوششوں کو سراہا۔نائلہ کیانی نے اپنے سفر کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مقصد 8000 میٹر سے اوپر کی تمام چوٹیوں کو سر کرنا ہے اور ان کی اگلی مہم نیپال میں مناسلو اور چین میں چو اویو اور شیشا پنگما ہے۔ نائلہ کیانی پہلی اور واحد پاکستانی خاتون ہیں جنہوں نے 8000 میٹر سے بلند پاکستان کی تمام بلند ترین چوٹیاں سڑ کیں۔