ریاض (انٹر نیشنل ڈیسک) یمن میں برسرپیکار حوثی باغیوں کا وفد امن مذاکرات کے لیے عمان کے طیارے میں سعودی عرب پہنچ گیا۔ عرب میڈیا کے مطابق 9 سالہ خانہ جنگی، حکومتی بحران اور جنگ کے بعد بالآخر سعودی عرب اور یمن کے حوثی جنگجو¶ں کے درمیان امن مذاکرات کا آغاز ہوگیا۔ یمن میں سعودی عرب کی حمایت سے بننے والی حکومت اور سعودی عرب نے خود بھی ان مذاکرات کے ایجنڈے کے حوالے سے کسی بھی سوال کا جواب دینے سے گریز کیا۔ تاہم ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ امن مذاکرات میں سعودی عرب حوثیوں کے زیر قبضہ بندرگاہوں اور بین الاقوامی ہوائی اڈے کو کھولنے اور تیل سے حاصل ہونے والی آمدنی کا حصہ یمنی حکومت کو دینے کا مطالبہ کریں گے۔ حوثی غیر ملکی افواج کے یمن سے انخلاءپر زور دیں گے‘ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی پر بھی بات ہو گی۔