خام گلابی نمک کی برآمد پر پابندی

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے گلابی نمک یا پنک سالٹ کی برآمد پر پیشرفت کے لیے جامع پلان طلب کر لیا ہے۔ انھوں نے خام پنک سالٹ کی برآمد پر پابندی کے لیے اقدامات کا حکم بھی دے دیا ہے۔ مریم نواز کی زیر صدارت خصوصی اجلاس پنک سالٹ سے ریونیو حاصل کرنے کے لیے تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔ پاکستان میں نمک کے بڑے ذخائر موجود ہیں، جیسے کہ کھیوڑا نمک کا ذخیرہ جو دنیا کے سب سے بڑے نمک کے ذخائر میں شمار ہوتا ہے۔ ہمالیہ نمک کی پوری دنیا میں اپنی اہمیت ہے۔ گلابی نمک دنیا میں بہترین معیار کا مانا جاتا ہے۔ پاکستان کے مختلف علاقوں میں اس کے بھی بڑے بڑے ذخائر ہیں۔ پاکستان سے ہر طرح کے نمک کی برآمد کی جاتی ہے اور یہ بھارت سمیت کئی ممالک کو کوڑیوں کے بھاؤ فروخت ہوتا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق، 2016ء میں بھارت نے پاکستان سے 2.98 روپے فی کلو کی قیمت پر 625 میٹرک ٹن گلابی نمک خریدا اور پھر اسے پراسیس کر کے کوریا، امریکا، متحدہ عرب امارات، کینیڈا، صومالیہ اور اسپین کو 3500 روپے فی کلوکے حساب سے 15 میٹرک ٹن نمک برآمد کیا۔ پاکستان سے دیگر مصنوعات بھی اسی طرح خام شکل میں برآمد کی جاتی ہیں جن میں چاول بھی شامل ہے۔ چاول بھی بھارت پاکستان سے کم قیمت پر خرید کر اپنا لیبل لگا کے دنیا بھر میں مہنگے داموں فروخت کرتا چلا آ رہا ہے۔ گلابی نمک کی برآمد پر پابندی لگانے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ نمک سمیت دیگر معدنیات کو پروسیس کر کے بہتر نرخوں پر برآمد کیا جائے۔ نمک دنیا بھر میں کھانے کی مصنوعات اور ادویات تک میں استعمال ہوتا ہے۔ اگر پاکستان اس کی تجارت کو ریگولرائز کر لیتا ہے تو، ایک اندازے کے مطابق، سالانہ 40 ارب ڈالر کا زر مبادلہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن