مقبوضہ کشمیر میں حریت پسندوں نے قابض بھارتی سکیورٹی فورسز کو ناکوں چنے چبوا دیئے: برطانوی اخبار

لندن+اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ وقائع نگار) برطانوی اخبار کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں حریت پسندوں نے قابض بھارتی سکیورٹی فورسز کو ناکوں چنے چبوا دیے ہیں۔ برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق انتخابات سے قبل کشمیر میں حریت پسندوں کے حملے تیز ہو گئے ہیں، کشمیری حریت پسند پہلے سے کہیں زیادہ پرعزم ہیں جبکہ بھارتی سکیورٹی فورسز کا مورال پست ترین سطح پر ہے۔ برطانوی اخبار کا کہنا ہے کہ کشمیری مجاہدین بھارتی فورسز کے خلاف جدید ترین ہتھیاروں کا استعمال کر رہے ہیں اور اپنے اہداف کو درستگی کے ساتھ نشانہ بناتے ہیں۔ کشمیری مجاہدین اب بہت بہتر تربیت یافتہ ہیں۔ رپورٹ کے مطابق کشمیری مجاہدین جنگی ساز و سامان کی ترسیل کیلئے ڈرونز استعمال کرتے ہیں اور باڈی کیمروں کا استعمال کرتے ہوئے گھات لگانے کی فلم بناتے ہیں۔ اس حوالے سے بھارتی فوج کا کہنا ہے کہ کشمیری عسکریت پسندوں کے پاس جدید ترین ہتھیار ہیں، ہم حکومت سے اضافی مدد مانگ رہے ہیں۔ برطانوی اخبار کے مطابق حریت پسندوں کے ہائی ٹیک اور سٹرٹیجک حملوں نے بھارتی فوج کو حیران و پریشان کر دیا ہے۔ 2020ء سے اب تک تقریباً 200 سکیورٹی اہلکار اور 350 سے زیادہ شہری مارے جا چکے ہیں۔ کشمیری مجاہدین کی حملوں کی حالیہ نئی لہر تکنیکی طور پر جدید ہے۔ دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ کشمیری مجاہدین کی نئی حکمت عملی نے بھارتی فوج اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔ کشمیری علیحدگی پسند بغاوت کو کبھی بھی مکمل طور پر کچلا نہیں جا سکا۔ بھارت کو اپنی سرحد پر غیر معمولی خطرے کا سامنا ہے۔بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ہائی ٹیک اور سٹرٹیجک انتخابات سے قبل کشمیر میں حریت  پسندوں کے حملوں کی نئی لہر نے بھارتی افواج کو حیران کر دیا۔ انٹرنیشنل میڈیا نے بھارتی افواج اور حکومت کا بیانیہ اڑا کے رکھ دیا۔ گارڈین میں شائع ہونے والے آرٹیکل کے مطابق ہندوستانی افواج کشمیری مجاہدین کی گوریلا جنگی حکمت عملیوں سے حیران ہو گئی ہیں جس میں عسکریت پسند اپنے اہداف کو درستگی کے ساتھ نشانہ بناتے ہیں اور ناہموار پہاڑی علاقے میں غائب ہو جاتے ہیں۔ ہندوستانی فوجی حکام ان عسکریت پسندوں کے بارے میں انٹیلی جنس جمع کرنے میں دشواری کا اعتراف کرتے ہیں، جس کی وجہ سے ان کا سراغ لگانا مشکل ہو جاتا ہے۔ عسکریت پسندوں نے فوجیوں پر حملہ کرنے، غائب ہونے اور پھر دوسری جگہ حملہ کرنے کے لیے دوبارہ ابھرنے کے نئے حربے اپنائے ہیں۔ حریت پسند جدوجہد پر قابو پانے کے لیے ہندوستانی سکیورٹی فورسز کی سر توڑ کوششیں دہلی سرکار کے ان دعووں کی تردید کرتی ہے جن کے مطابق کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے بعد علاقے  میں زندگی معمول پر آ گئی ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن