زرعی شعبہ: پاکستان اور چینی کمپنیوں کے درمیان 400 ملین ڈالر کے معاہدوں پر دستخط

لاہور، بیجنگ (نیوز رپورٹر+آئی این پی) چائنا انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز میں چین پاک کمپنیوں کے درمیان زرعی شعبے میں 400 ملین ڈالر کے معاہدوں پر دستخط ہو گئے۔ پاکستانی کمپنی انٹرنیشنل انوویشن پارک لمیٹڈ ای پی زیڈ کے چیئرمین جے کمار نے کہاکہ یہ معاہدہ ملک کے زرعی شعبے میں گیم چینجر ہے، ہم معیار اور پیداواری صلاحیت کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ فوڈ سکیورٹی کے لئے ایک مضبوط سٹوریج سسٹم تشکیل دے سکتے ہیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق انٹرنیشنل انوویشن پارک لمیٹڈ ای پی زیڈ اور چائنا نیشنل سیریلز، آئلز اینڈ فوڈسٹفس (سی او ایف سی او)  کے درمیان بیجنگ میں چائنا انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز (سی آئی ایف ٹی آئی ایس) میں زرعی شعبے میں 380 ملین ڈالر سے زائد مالیت کے تعاون کے معاہدے پر دستخط ہوگئے۔ چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی، ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ قونصلر غلام قادر اور کمپنیوں کے نمائندگان نے تقریب میں شرکت کی۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق اس موقع پر سفیر خلیل ہاشمی نے کہا کہ یہ پاکستان کے لئے ایک سنگ میل ہے کیونکہ چینی کمپنیاں پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ مل کر پاکستان میں اپنی مصنوعات تیار کرنے کے لئے کام کر رہی ہیں۔ آئی بی آئی کے سینئر نائب صدر اور ٹوڈوڈو کے سی ای او لیو چائی اور ویٹز ایشیا کے چیئرمین اور سی ای او نوید اصغر نے ٹیکسٹائل کے شعبے میں تعاون بڑھانے کیلئے ایک یادداشت پر دستخط کیے جس میں پاکستان میں 200 ٹیکسٹائل فیکٹریوں کے لئے ڈیجیٹل تبدیلی اور سپلائی چین کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔چین کے دا ر الحکومت بیجنگ میں انٹرنیشنل فئیر فار ٹریڈ ان سروسز میں دنیا بھر میں 107ممالک سے 2000 سے زائد مختلف کمپنیاں شرکت کر رہی ہیں جن میں 150پاکستانی ادارے شامل ہیں۔ اس ایکسپو کے افتتاحی سیشن سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ، نجکاری اور مواصلات عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے زراعت، لائیو سٹاک، فوڈ پراسیسنگ اور معدنیات کے شعبوں میں خاطر خواہ گنجائش موجود ہے۔ سی پیک کے تحت پاکستان میں ٹرانسپورٹ، انفراسٹرکچر، انرجی اور مواصلاتی شعبوں میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستانی کمپنیوں کو چین سے بزنس ٹو بزنس سرگرمیوں میں اضافے کے مواقع مل رہے ہیں اور خود چین کے لئے بھی شمالی امریکہ اور یورپ کے مقابلے میں پاکستان میں صنعتوں کی منتقلی زیادہ آسان ہے جس پر 70فیصد کم لاگت آئے گی۔

ای پیپر دی نیشن