اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر خزانہ ومحصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ تنخواہ دارطبقہ زیادہ ٹیکس دے رہاہے، 43فیصد طبقہ ایک فیصد سے کم ٹیکس دے رہاہے، یہ پائیدارنہیں ہے کیونکہ خیرات سے ملک نہیں چل سکتے، اگر ٹیکس نہیں دیں گے تو آگے نہیں بڑھ سکتے۔اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخزانہ نے کہا کہ ملک میں کلی معیشت کے اشاریے درست سمت میں اورمثبت ہے، خساروں میں کمی آئی ہے، زرمبادلہ کے ذخائرمیں اضافہ ہواہے، مہنگائی کی شرح کم ہوکر9.6فیصد ہوگئی، پالیسی ریٹ میں بتدریج کمی آرہی ہے، کلی معیشت کا استحکام اسلئے ضروری ہے کیونکہ اس سے نموکاعمل شروع ہو جاتاہے۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں جب درآمدات پرپابندیاں ہٹتی رہی تو اس سے زرمبادلہ کی کمی شروع ہوجاتی، یہ بنیادی مسئلہ تھا۔ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ہمارا اسٹینڈبائی معاہدہ کامیابی سے مکمل ہواہے، اب ہم نئے پروگرام میں جا رہے ہیں، 25 ستمبرکو نئے پروگرام کی منظوری ہوجائے گی، ہمیں مجموعی قومی پیداوار کے تناسب سے ٹیکسوں کی شرح کو 13فیصد تک بڑھانا ہے، ہم 9 فیصد کی شرح سے کے ساتھ معاملات آگے نہیں بڑھاسکتے۔انہوں نے کہاکہ ٹیکس ٹوجی ڈی پی، توانائی کے شعبہ اور ایس او ایز اصلاحات ضروری ہے کیونکہ یہ ایک ٹریلین روپے کا معاملہ ہے، معاملات کودرست سمت میں آگے بڑھانا ضروری ہے کیونکہ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو ہمیں پھر آئی ایم ایف کی طرف جانا ہوگا۔وزیرخزانہ نے کہا کہ ایس اوایز پر ہم بہت واضح ہے، حکومت کاروبار نہیں کرسکتی، جوچیز نجی شعبہ میں چل سکتی ہے اسے سرکاری شعبہ میں چلانے کی ضرورت نہیں ہے۔
خیرات سے ملک نہیں چلتے، ٹیکس نہیں دینگے تو آگے نہیں بڑھ سکتے: وزیر خزانہ
Sep 16, 2024