اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے عدلیہ کے حوالے سے سخت ردعمل کا اظہار کر دیا۔ اپنے بیان میں کہا لگتا ہے آئینی ترامیم کے پیکج میں ایک اور شق شامل کرنا پڑے گی۔ عدلیہ کو نظریہ ضرورت کے تحت الیکشن کمشن میں رجسٹریشن کرا لینی چاہئے۔ انہوں نے پوچھا کہ عدلیہ کو نظریہ ضرورت کے تحت پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ کے تحت رجسٹریشن کرا لینی چاہئے، کیا خیال ہے؟۔ خواجہ آصف نے انٹرویو میں کہا کہ نمبر حکومت کے حق میں ہیں، نمبر گیم کلوز ہے۔ ہمارے فیور میں ہے۔ آزاد امیدواروں سے بھی رابطے کئے۔ ان میں کچھ آن بورڈ ہوں گے۔ میری معلومات کے مطابق اپوزیشن کو آئینی اصلاحات، ترامیم پر اعتراض نہیں۔ اپوزیشن کو آئینی اصلاحات، ترامیم کی ٹائمنگ پر اعتراض ہے۔ آئینی ترامیم کا مسودہ ابھی نہیں دیکھا۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن نے ہمیں سپورٹ نہیں کیا۔ لگتا ہے نمبر پورے نہیں تھے اس لئے قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی ہوا۔ صحافی نے سوال کیا کہ کل تک نمبر پورے ہو جائیں گے، جس پر خواجہ آصف بولے اس کا کل ہی پتا چلے گا۔ سوال کیا گیا کہ مولانا فضل الرحمن کیا کہتے ہیں؟۔ انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں پتا میں اسمبلی میں تھا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے کہا چیف جسٹس قاضی فائز کی مدت میں توسیع کی خبر درست نہیں۔ تاہم جو ہو رہا اجتماعی افادیت کیلئے ہو رہا ہے۔ چلیں ہماری نیت ٹھیک نہ سہی کام تو ٹھیک کر رہے ہیں۔ امید ہے مولانا ووٹ دیں گے۔