غزہ جنگ، ثالثوں کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں: امریکہ، برطانیہ 

واشنگٹن (این این آئی )امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اوران کے برطانوی ہم منصب ڈیوڈ لیمی نے لندن میں ملاقات کے بعد یو ایس یو کے اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے آغاز کے بعد حتمی بیان سامنے آیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکہ اور برطانیہ کے سیکرٹریز آف سٹیٹ کی قیادت میں سٹریٹیجک ڈائیلاگ میں امریکہ اور برطانیہ کے درمیان دیرینہ اور خصوصی تعلقات کو مزید گہرا کرنے پر توجہ دی گئی۔دس اور گیارہ ستمبر 2024ء تک ہونے والے اس مکالمے میں یوکرائن کے لیے مستقل حمایت، غزہ جنگ بندی کے خاتمے کے ذریعے مشرق وسطی میں امن و سلامتی کو فروغ دینا اور بحر ہند کے خطے میں تعاون سمیت امریکہ-برطانیہ کی شراکت داری کے اہم عناصر کا احاطہ کیا گیا۔وزیر خارجہ لیمی نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے اور قیدیوں کی رہائی کے لیے امریکہ، مصر اور قطر کی جاری ثالثی کی کوششوں کے لیے برطانیہ کی واضح حمایت کا اظہار کیا۔دونوں ممالک نے اسرائیل کی سلامتی کے لیے اپنی حمایت پر زور دیا اور خطے میں ایسی کسی بھی شدت پسندانہ کارروائی سے گریز کی اہمیت پر زور دیا جس سے امن اور دو ریاستی حل کی جانب پیش رفت کے امکانات کو نقصان پہنچے۔انہوں نے جنوبی لبنان میں بلیو لائن کے ساتھ ایک مستقل سکیورٹی حل کے لیے سیاسی معاہدے کیلیے اپنے مشترکہ عزم پر بھی زور دیا۔انہوں نے غزہ میں انسانی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور تنازعہ کے تمام فریقوں سے شہریوں کے تحفظ اور اسرائیل سے امداد کے بہا میں سہولت فراہم کرنے کے مطالبے کا اعادہ کیا۔ انہوں نے غزہ میں انسانی ہمدردی کے کاموں کے لیے اقوام متحدہ اور دیگراداروں کے ساتھ شراکت داری کی اہمیت پر زوردیا۔دونوں وزرا نے پولیو ویکسی نیشن مہم کے تسلسل کا خیرمقدم کیا، اور عالمی ادارہ صحت اور صحت کیدیگر اداروں کے ساتھ تمام فریقوں کے تعاون کی اہمیت پر زور دیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ جن بچوں کو اس کی ضرورت ہے انہیں قطرے پلائے جائیں۔روس کے بارے میں، امریکہ اور برطانیہ نے یورو-اٹلانٹک خطے اور ہند-بحرالکاہل کے علاقے میں سلامتی اور معیشتوں کے درمیان باہمی ربط پر زور دیا۔امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن اور سکریٹری لیمی نے یوکرائن کی آزادی، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے امریکہ اور برطانیہ کی مستقل حمایت پر زور دیا۔انہوں نے یوکرائن کے لیے فوجی اور مالی وسائل کو متحرک کرنے، روسی فوجی تعاون کو محدود کرنے، کریملن کی جنگی مشین پر دبا ڈالنے اور یوکرائن کے توانائی کے گرڈز کو بحال کرنے کے لیے اگلے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے حالیہ روسی فضائی حملوں کی بھی شدید مذمت کی جن میں یوکرائنی شہریوں کو نقصان پہنچایا۔ انہوں نے یوکرائن، مالڈووا اور مغربی بلقان کے یورپی اور یورو-اٹلانٹک انضمام کی حمایت کے لیے مل کر کام کرنے کا فیصلہ کیا۔

ای پیپر دی نیشن