جڑانوالہ (نمائندہ نوائے وقت )مسلم لیگ ن کے سینیٹر طلال چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کیلئے اتفاق رائے پیدا ہوجائے تو اچھا ہے۔19ویں ترمیم گردن پر گھٹنا رکھ کر کرائی گئی تھی۔ 18ویں ترمیم میں ن لیگ کی اتفاق رائے شامل تھا، 19ویں ترمیم عدلیہ کی طرف سے کرائی گئی تھی، جس کیلئے دبائو تھا، پی پی بھی اپنے موقف پر قائم نہ رہ سکی۔ آئینی ترمیم کسی فرد کیلئے نہیں، سب کے فائدے کیلئے ہے، مولانا فضل الرحمان ہوں گے تو دو تہائی اکثریت ہوجائیگی۔انکا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ضد میں مخالفت کررہی ہے، ترمیم کیلئے اتفاق رائے پیدا ہو جائے تو اچھا ہے، آئینی ترمیم ملک کی عدلیہ کیلئے ضروری ہے۔پارلیمنٹ والا معاملہ نہیں ہونا چاہیے، جلسے میں جو حدود پار ہوئے ہیں وہ بھی نہیں ہونا چاہیے تھا۔ایک جلسے کیلئے اجازت مانگی اور اس کی دھجیاں بکھیر دیں، سیاسی استحکام کیلئے پارلیمنٹ کا بھرپور کردار ہونا چاہیے۔ کیا کسی کے ناراض ہونے کے ڈر سے پارلیمنٹ کو اپنا کام چھوڑ دینا چاہیے، پی ٹی آئی کو استحکام نہیں افراتفری راس آتی ہے۔