اسلام آباد (آئی این پی)وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموںوکشمیر چوہدری انوارالحق کی زیر صدارت آزادجموںوکشمیر یونیورسٹی مظفرآباد کو درپیش مالی مسائل کے حل کے لیے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کشمیر ہاوس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس وزیر ہائرایجوکیشن ملک ظفراقبال،مشیر ہمراہ صدر ریاست ؍چانسلر جامعہ کشمیر سردارامتیاز احمد،چیف سیکرٹری دائود محمد بڑیچ،وائس چانسلر جامعہ کشمیر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی،سیکرٹری صدارتی امور محمد ادریس عباسی، سیکرٹری ہائیرایجوکیشن چوہدری محمد طیب،ویڈیو لنک کے ذریعے سیکرٹری مالیات اسلام زیب خان اور ڈائریکٹر فنانس جامعہ کشمیر پروفیسر ڈاکٹر خواجہ بشارت نے شرکت کی۔سیکرٹری ہائیرایجوکیشن چوہدری محمد طیب نے وزیر اعظم آزادکشمیر کو دی جانے والی بریفنگ میں بتایا کہ ریاستی جامعات کو درپیش مالی مسائل بالخصوص بجٹ خسارے کے حوالے سے تمام جامعات سے ان کے مالی معاملات کی تفصیلات طلب کی گئی تھیں جن کا مفصل جائزہ لیا گیا ہے ۔انہوں نے ان مسائل کے حل کے لیے مختلف تجاویز پیش کیں جن پر چیف سیکرٹری دائود محمد بڑیچ اور سیکرٹری مالیات اسلام زیب خان نے بھی اپنی رائے کا اظہار کیا۔سیکرٹری مالیات نے اجلاس میں بتایا کہ ریاست کی تمام جامعات کے مالیاتی ریکارڈ کا جائزہ لیا گیا ہے۔انہوں نے آزادجموںوکشمیر یونیورسٹی مظفرآباد کے مالیاتی خسارہ کے حوالہ سے اپنی رائے کا اظہار کیا۔اس موقعہ پر جامعہ کشمیر کے ناظم مالیات پروفیسر ڈاکٹر خواجہ بشارت نے یونیورسٹی کو درپیش مالی مسائل؍بجٹ خسارہ پر تفصیلاً روشنی ڈالتے ہوئے اور ان عوامل کی نشاندہی کی جن کے باعث جامعہ کشمیر کو مالی مشکلات درپیش ہیں۔وائس چانسلر جامعہ کشمیر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے اجلاس میں جامعہ کشمیر کی فیکلٹی؍ ملازمین کی تفصیل،مالیاتی مسائل کی وجوہات اور ممکنہ حل کے حوالہ سے سیرحاصل گفتگو کی۔وزیر اعظم چوہدری انوارالحق نے اجلاس میں سیکرٹری مالیات،سیکرٹری ہائیرایجوکیشن اور جامعہ کشمیر کے حکام کی جانب سے پیش کی گئی تفصیلات ؍آراء کا جائزہ لینے کے بعد اس امر کا اظہار کیا کہ جامعات کو اپنی گورننس و مالیاتی ڈسپلن کو بہتر بنانے کے لیے خاطرخواہ اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے جس کے لیے مربوط کاوشوں کی ضرورت ہے تاکہ مالیاتی نظم و نسق کو ہر سطح پر منظم کیا جاسکے۔وزیر اعظم آزادکشمیر نے کہا کہ ریاستی جامعات نے نامساعد حالات کے باوجود خطے میں معیاری تعلیم کے فروغ کے لیے قابل قدر خدمات فراہم کی ہیںجس پر جامعات کے انتظامی مشینری اوراساتذہ مبارکباد کے مستحق ہیںکیونکہ ان کی انتھک کوششوں سے ہی خطے میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ میں مدد ملی ہے۔چوہدری انوارالحق نے اجلاس سے خطاب میں حکومت آزادکشمیر کی مالی مشکلات کو بھی ذکر کیا اور بتایا کہ کس طرح ان کی حکومت نے مالی مسائل کے باوجود عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر شروع کیا۔تاہم انہوں نے واضح کیا کہ مالی مشکلات کے باعث،حکومت آزادکشمیر خطے میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی اور جامعات کو ان مشکل حالات میں تنہاء نہیں چھوڑے گی۔انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر حکومت جامعات کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرتے ہوئے ان کی سرپرستی کرے گی۔انہوں نے جامعات کے وائس چانسلرز کو یقین دلایا کہ ان کے اداروں کو درپیش مالی خسارے سے عہدہ برآ ہونے میں حکومت آزادکشمیر اپنا بھرپورکردار اداکرے گی اور یونیورسٹیز کو مالی معاونت فراہم کی جائے گی۔جامعہ کشمیر کے مالی خسارے پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چونکہ اس معاملہ پر سیکرٹری مالیات اور ڈائریکٹر فنانس آزادجموںوکشمیر یونیورسٹی مظفرآباد کی مختلف آراء ہیںلہذا انہوں نے حکومت آزادکشمیر کی طرف سے سیکرٹری مالیات و سیکرٹری ہائیرایجوکیشن جبکہ آزادجموںوکشمیر یونیورسٹی کی طرف سے ڈائریکٹر فنانس پر مشتمل ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی جو پیر16ستمبر کو میٹنگ کے بعد متفقہ طور پر بجٹ خسارہ کی نشاندہی کرتے ہوئے اپنی سفارشات پیش کریں۔وزیر اعظم آزادکشمیر نے بتایا کہ دیگر جامعات کے میزانیہ کا بھی جائزہ لیتے ہوئے ایک تفصیلی رپورٹ تیارکی جارہی ہے جس میں واضح طور پران جامعات کو درپیش مالیاتی خسارے کی نشاندہی کی جائے گی جس پر بعد ازاں صدر ریاست،وزیر اعظم آزادکشمیر اور چیف سیکرٹری بعد از مشاورت فیصلہ کریں گے کہ کس طرح جامعات کو اس صورتحال سے نکالنے کے لیے حکومتی مدد حاصل ہوگی۔اجلاس کے اختتام پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے صدر ریاست ؍چانسلر جامعہ و وزیر اعظم آزادکشمیر اور چیف سیکرٹری کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ وزیر اعظم آزادکشمیر کی یقین دہانی کے بعد اب جامعات کے اندر جاری غیریقینی،ہیجانی اور پریشانی کی کیفیت کا خاتمہ ہوگااور جامعات کی فیکلٹی اور سٹاف اداروں اپنی تمام تر توانائیاں معیاری تعلیم و تحقیق پر صرف کریں گے۔