لاہور (خالد بہزاد ہاشمی) کلیر شریف (انڈیا) میں حضرت بابا فرید الدین مسعود گنج شکرؒ کے بھانجے، داماد اور لاڈلے خلیفہ حضرت مخدوم صابر کلیر شریف کے 756 ویں چار روزہ سالانہ عرس مبارک میں شرکت کیلئے 81 پاکستانی زائرین کا وفد اتوار کی صبح ساڑھے سات بجے کلیر شریف پہنچ گیا۔ 132 پاکستانی زائریں نے پاسپورٹ جمع کرائے تھے۔ بھارتی حکومت نے صرف 86 کے ویزے لگائے جبکہ کراچی، حیدر آباد، سکھر اور ملک کے دور دراز حصوں سے چھ ماہ قبل پاسپورٹ جمع کرانے والے عقیدت مند زائرین ویزے نہ لگنے پر دھاڑیں مار کر روتے ہوئے واپس گئے۔ حد تو یہ ہے حضرت صابر پاک کے جد امجد حضرت بابا فرید الدین مسعود گنج شکر پاکپتن شریف کے سجادگان دیوان عظمت، دیوان عمر عطا کو بھی اجازت نہ مل سکی۔ بھارتی حکومت کے تعصب اور انتہا پسندی کا یہ عالم ہے واہگہ بارڈر پر انڈین فورسز نے تمام زائرین سے ان کے موبائل اور سم کے نمبر لے کر موبائل خالی واپس کر دئیے جبکہ کلیر شریف پہنچتے ہی ان سے خالی موبائل بھی چھین لیے گئے۔ زائرین کی خدمت پر مامور صوفی ریاض احمد صابری نے زائرین کو حج کیمپ میں بریفنگ دی اور واہگہ بارڈر پر امیگریشن اور دیگر مراحل طے کرائے۔ زائرین کے گروپ لیڈر سید فہد افتخار، رابطہ آفیسر حفیظ اللہ، سیکشن آفیسر محمد ریاض خان بھی اس موقع پر موجود تھے۔ پاکستانی زائرین کا قیام کلیر شریف میں صابری گیسٹ ہائوس میں ہے۔ سجادہ نشین شاہ علی منظر اعجاز صابری اور ان کے برادر خورد شاہ یاور منظر اعجاز صابری نے پاکستانی زائرین کو خوش آمدید کہا۔ سجادہ نشین تمام زائرین کی دستار بندی، تبرکات اور کھانا بھی دیں گے۔ پاکستانی زائرین کلیر شریف میں درگاہ شریف کی ڈیڑھ کلومیٹر حدود سے باہر کہیں نہیں جا سکیں گے اور وفد کی واپسی 20 ستمبر جمعہ کو ہو گی۔