عظمتوں کے نشان 

  بلوچستان میں امن دشمن کے وار معصوم لوگ بربریت و سفاکی کا  نشانہ بنا رہے ہیں ایسے واقعات نے خوف وہراس پھیلا دیا ا وزیر اعلیٰ بلوچستان نے معصوم شہریوں کے خون کا بدلہ لینے اور دہشتگردوں کا صفایا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ صدر مملکت آصف علی زرداری ،وزیر اعظم محمد شہباز شریف ،سیاسی و عسکری قیادت نے ملک وقوم کے دشمنوں کو بھر پور جواب دینے اور ان کے قلع قمع کرنے کا عزم کیا ہے دہشتگردوں کے بزدلانہ وار سیکیورٹی فورسز کے بہادر جوانوں نے اپنی جانوں پر کھیل کر دہشت گردوں کو واصل جہنم بنایا قوم  ان بہادر جوانوں کو سلام پیش کرتی ہے۔دہشت گردی کی اجازت دنیا کا کوئی مذہب کوئی دین نہیں دیتا اسلام تو امن کا دین ہے سلامتی کا ضامن ہے اور مذہبی رواداری اور بقائے باہمی کا درس دیتا ہے اور ایک انسان کے قتل کو پوری دنیا کا قتل قرار دیتا ہے چائیے اس کا تعلق کسی مذہب کسی دین سے ہو۔دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں کوئی دین نہیں یہ انسانیت کے دشمن ہیں ان وطن کے دشمنوں ان قوم کے دشمنوں ان انسانیت کے دشمنوں کے خلاف پاک فوج بر سر پیکار ہے اور اس طرح کی کارروائیاں سے ان کے عزم کو متزلزل نہیں کیا جا سکتا دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو خاک میں ملانے کے لئے سیکیورٹی فورسز کی قربانیاں تاریخ کے سنہری اوراق میں لکھی جارہی ہیں اور پاک فوج کی قربانیاں  رائیگاں نہیں جائیں گی قوم ان کو سلام پیش کرتی ہے یہ پاک فوج کا طرہ امتیاز ہے کہ یہ ایک طرف اپنی جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کر رہے تو دوسری طرف دہشتگردی کے خاتمے کے لئے سرگرم عمل ہے یہ بھی طرہ امتیاز بھی فوجی جوانوں کے سر جاتا ہے کہ قدرتی آفات سیلاب و زلزلہ کے متاثرین کی امداد و بحالی میں بھی ان کا نمایاں کردار دکھائی دیتا ہے دہشت گردی کے محرکات واسباب پر نظر ڈالی جائے تو اس کے تانے بانے بھارت سے ملتے ہیں جو افغانستان کی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال کر رہا ہے اس ضمن میں پاکستان اپنا احتجاج کی بار ریکارڈ کروا چکا ہے اور بار بار افغانستان کی توجہ اس مسئلہ کی طرف دلواتاچلا آرہا ہے لیکن افغانستان سے دہشت گردوں کی کاروائیوں کی روک تھام دیکھنے میں نہیں آئی جو افغانستان حکومت کی دیدہ دانستہ بے اعتنائی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔افغانستان نے  پاکستان کے احسانات کو پس پشت ڈال دیا ہے روس افغانستان کی جنگ سے متاثرہ لاکھوں افغان مہاجرین کو پاکستان نے پناہ دی اور ان کی ہر ممکن امداد کی پاکستان کی معیشت کو دھچکا لگا لیکن پاکستان نے اپنا حق ادا کر دیا افغانستان کی سر مہری و غفلت کا یہ عالم ہے کہ اس نے۔ احسانات فروشی اور توتا چشمی کا عملی ثبوت دیا اور آج بھی افغانستان سے دہشت گردوں کی کاروائیوں ہورہی بلوچستان کا امن تباہ کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی سیکیورٹی فورسز نے اپنی جانیں دے کر ملک وقوم کے دشمنوں کو واصل جہنم کر دیا قوم ان کو سلام پیش کرتی ہے دہشتگردوں کے حملوں کا بھر پور جواب دینے کا حکومتی عزم لائق تحسین ہے  بلوچستان میں امن کے دشمنوں کے بزدلانہ وار کا بھر جواب دینے کی ضرورت وقت کی ضرورت اور تقاضا ہے  بھارت دہشت گردی کے ذریعے پاکستان میں عدم استحکام اور افراتفری پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے جس کو پاکستان کے جری و بہادر جوان  بھارت کے مذموم عزائم خاک میں ملانے کی  صلاحیت رکھتی ہے بھارت اپنے ارادوں  میں کبھی کامیاب نہیں ہو گا پاکستان افغانستان  سے دہشت گردوں کے مذموم عزائم کے خلاف ایک تواتر سے احتجاج کرتا چلا آرہا ہے لیکن افغانستان دہشت گردی کی کاروائیوں کو روکنے میں ناکام ہے پاک فوج کی عظمتوں کو سلام جوایک تسلسل سے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر تی چلی آرہی ہے شہید کی موت قوم کی حیات ہوا کرتی ہے ہمیں فخر ہے ہمیں ناز ہے کہ پاک فوج پر جو ملک وقوم کے لئے لازوال قربانیاں دے رہی ہے حکومت قوم اور فوج ایک ہیں پر ہیں عوام فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور اپنی افواج کو سلام پیش کرتے ہیں جو دن رات دہشتگردوں کے خلاف لڑ رہی ہے آپریشن استحکام پاکستان بچے کھچے دہشت گردوں کے مذموم عزائم خاک میں ملانے میں موثر ثابت ہو گا دہشت گردی کے خاتمے کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا اس لئے دہشت گردی کے ناسور کا خاتمہ وقت کی ضرورت اور تقاضا ہے حکومت پر عزم ہے افواج پر عزم ہے اور عوام بھی اپنی حکومت اپنی بہادر افواج کے ساتھ ہے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کا وقت ہے اور آپریشن استحکام پاکستان دہشتگردی کے خاتمے میں فیصلہ کن ثابت ہو گا بنوں چھاؤنی کے فوجی جواں کی عظمت کو سلام جنہوں نے اپنی جانیں قربان کر کے دیشت گردوں کو واصل جہنم کر دیا

 پاک فوج کے جواں ہیں ہم 
عظمتوں کے نشان ہیں ہم 
پاک فوج کو قوم کا سلام

ای پیپر دی نیشن

ہم باز نہیں آتے!!

حرف ناتمام…زاہد نویدzahidnaveed@hotmail.com یادش بخیر …یہ زمانہ 1960 کا جس کے حوالے سے آج بات ہوگی۔ یہ دور ایوب خاں کے زوال اور بھٹو ...