مرکزی جلوس میلاد النبیؐ  کی تیاریاں مکمل،ضابطہ اخلاق جاری کر دیاگیا

راولپنڈی(محبوب صابر/ جنرل رپورٹر)راولپنڈی کے مرکزی جلوس عید میلاد النبی ؐ کمیٹی کے سرپرست اعلی شیخ طارق مسعود، ناظم اعلی علامہ حافظ اقبال رضوی، صدر حاجی ملک اختر علی، سیکرٹری جنرل محمد بشیر بٹ، نائب ناظم علامہ حافظ ناصر بشیر قادری، نائب صدور ملک وحید اختر اور حاجی سلیم اختر صدیقی نے کہا ہے کہ اس مرتبہ مرکزی جلوس عید میلاد النبیؐ 12 ربیع الاول کو تاجدار ختم نبوت گولڈن جوبلی کے طور پر منایا جائے گا، مرکزی جلوس عید میلاد النبی ؐمیں شرکت کرنے والی نعت خواں پارٹیوں، اسٹیج لگانے والے حضرات اور عوام کیلئے ضابطہ اخلاق کا اعلان کر دیا،مرکزی جلوس کا افتتاح صبح 10بجے جامع مسجد حنفیہ کے صدر دروازے سے آستانہ عالیہ عید گاہ شریف کے سجادہ نشین پیر نقیب الرحمن، پیر حسان حسیب الرحمن سجادہ نشین گلشن آباد شریف پیر سرکار جی سمیت دیگر علماء کرام و مشائخ کریں گے، جس کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں،جلوس جامع مسجد روڈ، پل شاہ نذر،بنی چوک، کوہاٹی بازار، مری روڈ،کمیٹی چوک، اقبال روڈ،فوارہ چوک،راجہ بازار، ڈنگی کھوئی چوک، بانسانوالہ چوک، سے ہوتا ہوا مرکزی جامع مسجد کے صدر دروازے پر اختتام پذیر ہو گا،12ربیع الال کو جلوس میں میلاد پارٹیوں کے داخلے کیلئے 9انٹری پوائنٹ ہوں گے بنی چوک، سرکلر روڈ، کمیٹی چوک، کشمیری بازار ڈنگی ھوئی چوک، کلاں بازار،پل شاہ نذر دیواں، لیاقت روڈ اور کوہاٹی بازارہوں گے،جلوس کے تمام راستوں کو برقی قمقموں سے آراستہ کیا جاگا،کسی بھی میوزیکل نعت خواں پارٹی کو شامل نہیں ہونے دیا جائے گا اور اس فیصلے پر سختی سے عملدر آمد کر وایا جائے گا، بڑ گاڑیوں، ٹرک، ٹرالر،اور شازور کا داخلہ ممنوع ہو گا۔ صرف میلاد پارٹیوں کے ساتھآنے والی سوزوکی پک اپ کو جلوس مین داخلے کی اجازت ہو گی جس بھی گاڑی میں سانڈ سسٹم نصب ہو گا اس کو داخلے کی اجازت نہ دی جائیگی اور اس پابندی پر سختی سے عملدرآمد کروایا جائے گا،راولپنڈی انتظامیہ کے ساتھ مل کر جلوس کے راستوں کی صفائی ستھرائی، سیکورٹی اور تمام جلوس کے روٹس پر طبی عملے کی فراہمی، فائر بریگیڈ، گیس واپڈا اور دیگر ذیلی اداروں کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ کسی بھی ہنگامی حالت سے فوری طور پر نمٹا جا سکے۔

ای پیپر دی نیشن

ہم باز نہیں آتے!!

حرف ناتمام…زاہد نویدzahidnaveed@hotmail.com یادش بخیر …یہ زمانہ 1960 کا جس کے حوالے سے آج بات ہوگی۔ یہ دور ایوب خاں کے زوال اور بھٹو ...