تعلیم پر کسی قسم کے ٹیکس لگانے کی سخت مخالفت کی جائے گی،ملک ابرار حسین

راولپنڈی(سٹاف رپورٹر)ملک بھر کے نجی تعلیمی اداروں نے حکومت کی جانب سے ایک ہزا ر روپے سے زائد ماہانہ فیس لینے والے نجی سکولوں پر پوائنٹ آف سیلز ٹیکس کے مجوزہ نفاذ کے خلاف سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ملک گیر احتجاج کی دھمکی دے دی ،آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر ڈاکٹر ملک ابرار حسین نے حکومت کو متنبہ کیا کہ مذکورہ ٹیکس سے تعلیم انتہائی مہنگی اور عام آدمی کی پہنچ سے مزید دور ہو جائے گی، 25فیصد ٹیکس کا مطلب سیدھا ہے کہ چا ر ہزار فیس لینے والا اب پانچ ہزار فیس لیا کرے گا جس کا بوجھ والدین پر پڑے گا ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام حکومت کے تعلیم سب کے لیے کے سلوگن اور تعلیمی ایمرجنسی کے اقدام کی بھی نفی کرتاہے۔گزشتہ روز آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کی سنٹرل ایگزیکٹو کا اجلاس ڈاکٹر ملک ابرار حسین کی زیر صدارت مرکزی آفس میں منعقد ہوا۔اجلاس میں پاکستان کے نجی تعلیمی سیکٹر کے اوپر ایف بی ار کی طرف سے مجوزہ ٹیکس کے نفاذ کے حوالے سے واضح طور پہ فیصلہ کیا گیا کہ تعلیم  پر کسی قسم کے ٹیکس لگائے جانے کی سخت مخالفت کی جائے گی۔اجلاس سے ڈاکٹر ملک ابرار حسین کے علاوہ سیکرٹری جنرل محمد اشرف ہراج،جاوید اقبال راجہ،عرفان مظفر کیا نی،ملک حفیظ الرحمن،سردار گل زبیر خان،حاجی عبدالرحیم،محمد ابراہیم،قاسم عباس،انتخاب حسین،چوہدری افتخار احمد،طارق محمود رضوی،سید عابد شاہ اورمیڈم سعدیہ نے خطاب کیا۔

ای پیپر دی نیشن

ہم باز نہیں آتے!!

حرف ناتمام…زاہد نویدzahidnaveed@hotmail.com یادش بخیر …یہ زمانہ 1960 کا جس کے حوالے سے آج بات ہوگی۔ یہ دور ایوب خاں کے زوال اور بھٹو ...