اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ چوروں کی طرح رات کی تاریکی میں کی گئی قانون سازی کو نہیں مانیں گے۔رکن اسمبلی اسد قیصر نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کو ربڑاسٹیمپ کے طورپر استعمال کرنے کی کوشش کی گئی. پارلیمنٹ کو مذاق بنانے کی مذمت کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ جو کمیٹی بنی ہے ہم اس کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں، آپ قانون لانا چاہتے ہیں، تو بار ایسوسی ایشن سے شیئر کریں، ایوان میں اس پر بحث کروائیں تاکہ عوام کو بھی پتہ چلے۔اسد قیصر نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں جتنا جھوٹ بولا گیا اسکی مثال نہیں ملتی، ہمارے 7 لوگوں کو زبردستی اغوا کر کےپنجاب ہاؤس میں رکھا گیا. یہ قانون سازی ہوتی ہے، اس طرح قانون پاس کروائے جاتے ہیں۔انکا کہنا تھا کہ جو کمیٹی بنی ہے ہم اس کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں. ہم پارلیمنٹ کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں. چوروں کی طرح رات کی تاریکی میں کی گئی قانون سازی کو نہیں مانیں گے۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ تارڑ صاحب آپ کا بہت احترام ہے، بتائیں جو کررہے تھے وہ آپکی پوری زندگی کی جدوجہد کے خلاف نہیں، اگر عدلیہ پر وار کیا گیا تو ہم مزاحمت کریں گے، ہم چوراہوں میں لڑیں گے، چوکوں میں لڑیں گے اور گلی محلے میں لڑیں گے، ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ یہ تو بنیادی انسانی حقوق کو بھی سلب کرنا چاہتے ہیں، کیا اپوزیشن کوئی اس ملک کی دشمن ہے. ہم کیا عوام کی بہتری نہیں چاہتے، ہم کہتےہیں آپ ترامیم لائیں پہلے یہاں ایوان میں ڈسکس تو کریں، کیا چھٹی والے دن ترامیم لانے کی کوشش چوری اور ڈاکہ نہیں۔اسد قیصر نے مزید کہا کہ فضل الرحمان نے جیسے حالات کامقابلہ کیا انہیں سلام پیش کرتا ہوں. پارلیمنٹ کی بےتوقیری پر افسوس ہے.ہمارے ارکان نے بہادری سے صورتحال کا مقابلہ کیا۔’’حکومت ترمیم کے ذریعے آئین کا حلیہ بگاڑ رہی ہے‘‘
اس سے قبل اسد قیصر نے پارلیمنٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ کوئی مسودہ نہیں دیا لیکن معلوم ہوا ہے 56 ترمیم کی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 8 میں ترمیم خطرناک بات ہے. آرٹیکل 8 شہریوں کی بنیادی حقوق کی ضمانت ہے۔
اسد قیصر نے کہا کہ حکومت ترمیم کے ذریعے آئین کا حلیہ بگاڑ رہی ہے. مولانا فضل الرحمان نے حکمت کے ساتھ کردار ادا کیا۔انکا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کے رویے پر افسوس ہے. آئینی ترمیم بلاول بھٹو کے علم میں اور مشاورت میں بھی ہیں. آج کے بعد پیپلزپارٹی پارلیمنٹ میں جمہوریت کی بات نہ کرے۔پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ فارم 47 کی کیا حکومت ہوگی، کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے، خواجہ آصف سوچیں کہ وہ اب کہاں کھڑے ہیں۔