عدلیہ کو مضبوط ہونا چاہیے، یہ آئینی ترامیم نہیں، یہ آئین کے خلاف ترامیم ہیں:بیرسٹر گوہر 

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ ہم کوشش کریں گے اپوزیشن کا موقف مولانا فضل الرحمان سمیت ایک ہو۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ دنیا میں پہلی بار ایسے ہونے جارہا تھا کہ ہائیکورٹ کا جج اپنی مرضی سے ٹرانسفر ہو، ججز سے اپنی مرضی کے فیصلے لینے اور عملدرآمد نہ کرنے پر ٹرانسفر کرنے کی ترمیم لائی جارہی تھی، اس سے نتیجہ یہ نکلنا تھا کہ ججز نے مستعفی ہوجانا تھا۔انہوں نے کہا کہ عدلیہ کو مضبوط ہونا چاہیے، یہ آئینی ترامیم نہیں، یہ آئین کے خلاف ترامیم ہیں. مولانا فضل الرحمان کو سارا کریڈٹ جاتا ہے، مولانا فضل الرحمان نے اسٹینڈ لیا، ہمیں اور مولانا فضل الرحمان کو زبانی طور پر کچھ ترامیم بتائی گئیں۔بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ ہمیں اور مولانا فضل الرحمان کو بتائی گئیں ترامیم میں فرق تھا.وزیراعظم جج تعینات کرے گا ایسا کہاں پر ہوتا ہے؟؟ آئینی ترامیم تمام جماعتوں کی مشاورت سے ہونی چاہئیں۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے ہمارے سامنے کوئی ڈیمانڈ نہیں رکھیں. ہم کوشش کریں گے اپوزیشن کا موقف مولانا فضل الرحمان سمیت ایک ہو اور ہم عدلیہ کو ہر قیمت پر اس صورتحال سے بچائیں۔

ای پیپر دی نیشن