کوئی ڈاکہ، کوئی چوری نہیں، کوئی رات کا اندھیرا نہیں ہے:وزیر قانون 

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ آئینی ترمیم کوئی نئی بات نہیں یہ چارٹر آف ڈیموکریسی کا حصہ ہے۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن کا کام مسودے پر تنقید کر کے چیزوں کو نکلوانا یا ڈلوانا ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈیم کے پیسے انٹرسٹ والے اکاؤنٹ میں ڈال کر چلے گئے. ہم نے اتحادیوں سے بل پر مشاورت کی تھی، آئینی ترمیم کوئی نئی بات نہیں یہ چارٹر آف ڈیموکریسی کا حصہ ہے۔اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ ملک کی ڈائریکشن پارلیمنٹ نے طے کرنی ہے. چیف جسٹس نے چینی کا ریٹ طے نہیں کرنا ہے. اہم فیچرز سامنے رکھے کہ آئینی عدالت کے قیام کی تجویز ہے. کوئی ڈاکہ، کوئی چوری نہیں، کوئی رات کا اندھیرا نہیں ہے۔وزیر قانون نے کہا کہ ہمارے دور میں کوئی ریفرنس فائل نہیں ہوا، میں تو ضابطہ فوجداری کا ایک پیکج لا رہا ہوں جس میں90 ترامیم شامل ہیں، ڈرافٹ تو اس وقت آتا ہے جب بل پیش کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی کا اجلاس 4 دن چلا، وہ مفاہمت کے لیے تھا. ابھی یہ بل مسودہ بن کر کابینہ میں نہیں گیا، بل کے اوپر کچھ عرصے سے مشاورت کی جارہی تھی، پی پی، ایم کیو ایم، آئی پی پی اور ق لیگ سے بل پر مشاورت ہوئی.ہم نے مولانافضل الرحمان سے بھی معاملے پر بات کی۔ اعظم نذیرتارڑ نے کہا کہ محمود اچکزئی آج کل ناراض ہیں. ان سے بھی بات ہوئی، طے ہوا تھا میثاق جمہوریت کے نامکمل حصوں پر کام کیا جائے گا. حکومتی بل ہے تو پہلے حکومتی اتحادیوں سے مشاورت ہوتی ہے۔وزیر قانون نے کہا کہ کوئی شک نہیں پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے. پارلیمنٹ کو مضبوط ہو کر اپنا کردار ادا کرنا چاہیے. پارلیمنٹ نے دیکھنا ہے کہ ملک نے کیسے چلنا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

ہم باز نہیں آتے!!

حرف ناتمام…زاہد نویدzahidnaveed@hotmail.com یادش بخیر …یہ زمانہ 1960 کا جس کے حوالے سے آج بات ہوگی۔ یہ دور ایوب خاں کے زوال اور بھٹو ...