آئس لینڈ میں آتش فشاں پھٹنے سے یورپ میں راکھ کے بادلوں کے باعث پروازیں ابھی تک بحال نہیں ہو سکیں ، جرمن وزیر دفاع ترکی میں پھنس گئے-

آتش فشاں نکلنے  والی راکھ کے باعث شمالی یورپ کے ممالک کا دنیا بھر سے فضائی رابطہ مکمل طور پر معطل ہے ۔ اب تک سترہ ہزار سے زائد پروازوں کو منسوخ کیا جا چکا ہے ۔ سکاٹ لینڈ، آئرلینڈ، پیرس،روم ،  شمالی انگلینڈ، ابرڈین ،ایڈنبرگ ، گلاسگو اور نیو کاسل کے ایئرپورٹس بند  ہیں جبکہ  سویڈن ، ناروے ، ہنگری، رومانیہ ، ترکی، فن لینڈ اور ڈنمارک سے آنے اور جانیوالی تمام پروازیں بھی منسوخ کردی گئی ہیں ۔ پروازیں منسوخ ہونے  کے باعث ٹرینوں میں رش بڑھ گیا ہے  اور حکومت کی جانب سے اضافی ٹرینیں چلائی جا رہی ہیں ۔ حکام کا کہنا ہے کہ نائن الیون کے واقعہ کے بعد پہلی بار اتنی بڑی تعداد میں پروازیں منسوخ کی گئی ہیں ۔ ادھر جرمنی کے وزیر دفاع کارل تھیوڈور فضائی رابطہ معطل ہونے کی وجہ سے ترکی میں پھنس گئے ہیں ۔ دوسری جانب طیارے کے حادثے میں اہلیہ سمیت ہلاک ہونیوالے پولش صدر کی آج ہونیوالی آخری رسومات میں متعدد یورپی رہنماؤں کی شرکت بھی ناممکن دکھائی دے رہی ہے ۔  

ای پیپر دی نیشن