ٹیکسٹائل اشیاء کی آٹھویں نمائش کراچی ایکسپو سینٹر میں شروع ہوگئی، انتالیس غیرملکی کمپنیوں کی شرکت نے پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات پراعتماد کا ثبوت دے دیا

کراچی ایکسپو سینٹر میں تین روزہ عالمی ٹیکسٹائل نمائش کا افتتاح کرتے ہوئے مشیر ٹیکسٹائل مرزا اختیار بیگ نے کہا کہ پاکستانی معیشت کا دارومدار ٹیکسٹائل کی صنعت پر ہے گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال ٹیکسٹائل کی برآمدات میں پچیس فیصد اضافے نے پاکستانی معیشت پر اٹھنے والے تمام تر منفی تاثر کو غلط ثابت کردیا۔
اس موقعے پر ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چئیرمین طارق اقبال پوری کا کہنا ہے کہ ان نمائیشوں کا مقصد پاکستانی ہنر کو پوری دینا میں متعارف کرانا ہے انھوں نے کہا کہ روزگار کے مسئلے کا حل انڈسٹرلائزیشن ہے اور اسی طرح ہم بدامنی اور دہشت گردی پر بھی قابو پاسکتے ہیں۔
نمائش میں موجود اسٹال ہولڈرز گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال زیادہ پر امید ہیں انکا کہنا ہے کہ نئی ٹیکنالوجی اس صنعت کو مزید وسعت دے گی۔
نمائش میں شرکت کے لیے آنے والوں کا کہنا ہے کہ اس طرح کی نمائیشوں کا انعقاد ہوتے رہنا چاہیے اس سے زبردست آگاہی حاصل ہوتی ہے
پاکستان میں جہاں ٹریول ایڈوائزری ہو ،بجلی اور گیس کا بحران ،کاروبار کے لیے ماحول بھی ساز گار نہ ہو ایسے میں برآمدات میں بیس فیصد اضافہ ہوجائے تو حکومت کو ضرور سوچنا چاہیے کہ مسائل کا حل ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے پاس ہے یا ملکی صنعتوں کی ترقی میں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ای پیپر دی نیشن