گرمی کی حدت بڑھنے کے ساتھ ساتھ ہی لوڈ شیڈنگ میں بھی اضافہ ہوتاجارہاہے. نگران حکومت نے بحران حل کرنے کی بجائے آنکھیں پھیر لی ہیں.

Apr 17, 2013 | 14:58

بجلی کا بحران تو سابق حکومت کے دورسے ہی سنگین ہوچکا ہے. اس حوالے سےپیپلزپارٹی کی حکومت نے متعدد افراد کو وزارت پانی وبجلی کاقلمدان دیا ،،،جنہوں نے لوڈ شیڈنگ ختم کرنے اورمزید بجلی نظام میں شامل کرنےکےبلند وبانگ دعوے کیے. لیکن نتیجہ وہی ڈھاک کے تین پات،حکومت مدت پوری کرکےچلتابنی لیکن لوڈ شیڈنگ پرکوئی دواکارگرنہ ہوسکی.عوام کا کہنا ہے کہ لوڈ شیڈنگ نے ان کا ذہنی سکون برباد کر کے رکھ دیا ہے،،گھر جاؤ تو بجلی نہیں،، دفتر یا کاروبار پرپہنچو تووہاں بھی لوڈ شیڈنگ ہر ماہ بڑے بڑے بل تو موصول ہو جاتے ہیں لیکن بجلی ہے کہ ایک جھلک دکھا کرپھرغائب ہوجاتی ہے،،،عوام بجلی بحران پر قابو پانے کے حکومتی دعوے سن سن کر تنگ آ چکے ہیں ،،اوراب تو وہ کسی وعدے پر اعتبار کرنے کو تیار ہی نہیں ہیں. ان کا صرف ایک ہی مطالبہ ہے کہ ان کے حال پر رحم کیا جائے اور انہیں بلا تعطل بجلی فراہم کرنے کےلیے اقدامات کیے جائیں.

مزیدخبریں