بیجنگ (کے پی آئی) بھارتی اخبار کے مطابق بھارت نے چین سے آزاد کشمیر کے راستے پاکستان تک تجارتی راہداری کی مجوزہ تعمیر پر تحفظات سے چین کو آگاہ کر دیا ہے جبکہ اس سلسلے میں نئی دلی کی سخت تشویش کو نظر اندازکرتے ہوئے بیجنگ نے کہا ہے کہ اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے سے خطے کی پسماندگی کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔چین کے زنجیانگ صوبے سے پاکستان کے ساحلی شہر گوادر تک اکنامک کوریڈور آزاد کشمیر کے کئی علاقوں سے گذرے گا۔اس منصوبے کے تحت دونوں ملکوں کو ایک بڑی شاہراہ اور ریلوے لائن کے ذریعے براہ راست جوڑ دیا جائے گا جبکہ تیل اور گیس کی ترسیل کے لئے پائپ لائن بھی بچھادی جائے گی اور اس پر مجموعی طور اربوں ڈالر خرچ ہونگے۔ تاہم نئی دہلی نے چین کے سامنے اس معاملے پر ایک بار پھر سخت تشویش ظاہر کی ہے۔ گزشتہ روزچین کے دارالحکومت بیجنگ میں ہند چین خارجہ سیکرٹریوں کے درمیان مختلف موضوعات کو لیکرہونے والے ’’سٹرٹیجک ڈائیلاگ‘‘ کے دوران بھارتی خارجہ سیکرٹری سجاتا سنگھ نے اپنے چینی ہم منصب نائب وزیر خارجہ لیو زین من کے ساتھ بھی یہ مسئلہ اٹھایا۔ مذاکرات کے بعد میڈیا کے ساتھ گفتگو کے دوران جب سجاتا سنگھ سے یہ پوچھا گیا کہ کیا یہ مسئلہ زیر بحث آیا؟تو انہوں نے کہا’’ہم نے صرف اِس وقت ہی اس مسئلے پر اپنی تشویش ظاہر نہیں کی ہے بلکہ ماضی میں بھی ایسا کیا جاتا رہا ہے۔ انہوں نے ہمارے خدشات نوٹ کرلئے ہیں‘‘۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بات چیت میں سرحدوں سے وابستہ معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔