سری نگر (کے پی آئی) بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید کئے گئے مجاہدین کی نعشیں واپس نہ دینے اور فورسز کی کارروئی کے نتیجے میںرہاشی مکا نوں کو نقصان پہنچانے کے خلاف احمد نگر صورہ میں ہڑتال کے دوران مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جس دوران پتھرائو کے جواب میں پولیس نے شیلنگ اور لا ٹھی چا رج کیا۔ہڑتال کے دوران علاقہ میں دکانیں اور کاروباری ادارے بند رہے جبکہ ٹریفک کی نقل و حرکت بھی معطل رہی جس کے باعث معمولات زندگی درہم برہم ہو کر رہ گئے۔ ہڑتال کے دوران نوجوان گھروں سے باہر آئے اور پولیس اورفورسز کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے ۔ احتجاج کرنے والے مطالبہ کر رہے تھے کہ جھڑپ میں شہید مجاہدین کی نعشیں ان کے حوالے کی جائیں۔ مجاہدین نے کہا کہ مارے گئے مجاہدین کی نعشوں کو انہوں نے دیکھا جن کے چہرے مسخ شدہ تھے اور قابل شناخت نہیں تھے۔لوگوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ مجاہدین کو باہر سے لایا گیا اور پھر جھڑپ کا ڈرامہ رچایا گیا۔ دوسری جانب کشمیری نوجوانوں سے شادی کرکے مقبوضہ کشمیر جانے والی پاکستانی خواتین نے اپنے مطالبات کے حق میں سری نگر میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں پاکستان واپس جانے کے لیے سفری دستاویزات فراہم نہیں کی جا رہی ہیں۔ خواتین نے اجتماعی خود سوزی کی دھمکی دیتے ہوئے الزام لگایاکہ حکومت نے انہیں دھوکے سے یہاں لاکر سر راہ چھوڑ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5سال قبل جب حکومت نے انہیں باز آباد کاری پالیسی کے تحت یہاں لایا تو انہیں کافی امیدیں تھیں مگر یہاں بچوں کو سکولوں میں داخلہ نہیں ملا اور نہ ہی ابھی تک راشن کارڈ بنے اور نہ ہی یہاں کی شہریت دی گئی۔