شیخوپورہ : طالبہ سے اجتماعی زیادتی، بے ہوشی کی حالت میں ہسپتال کے باہر پھینک کر فرار

شیخوپورہ + لاہور (نامہ نگار خصوصی+ خصوصی رپورٹر  +نامہ نگاران) شیخوپورہ میں طالبہ سے زیادتی، بے ہوشی کی حالت میں ہسپتال کے باہر پھینک کر فرار ہو گئے جبکہ فتووالا میں 12 سالہ لڑکے کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق شیخوپورہ میں شرقپور کے علاقہ ترڈگے والی میں عاصم اور اس کے تین ساتھیوں نے 16سالہ طالبہ (ع) کو سکول سے اغواء کرکے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا اور اسے بے ہوشی کی حالت میں شرقپور کے ایک ہسپتال کے باہر پھینک کر فرار ہوگئے۔ تھانہ شرقپور پولیس نے طالبہ کے والد شبیر احمد کی رپورٹ پر ملزمان عاصم اور اس کے تین ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے تاہم کوئی ملزم گرفتار نہیں ہوسکا۔ بتایا جاتا ہے (ع) سکول سے گھر جارہی تھی راستے میں بااثر ملزمان نے اسے اغواء کرلیا اور ویرانے میں لیجا کر اجتماعی زیادتی کی جہاں لڑکی کی حالت غیر ہوئی تو اسے تھانے کے قریب ایک ہسپتال کے باہر پھینک کر فرار ہوگئے اسی تھانہ کے علاقہ فتو والا میں تین ملزمان محنت کش عبدالغفور کے 12سالہ بیٹے علی عباس کو گھر سے اغواء کرکے ویرانے میں لیجا کر اجتماعی زیادتی کرتے رہے۔ تھانہ شرقپور پولیس نے نوید، علی اکبر اور سفیان کے خلاف مقدمہ درج کرکے دو ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔ اوکاڑہ میں لڑکی، کمالیہ میں 5 سالہ بچے کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا۔ موضع ڈھلیانہ کے غلام مصطفٰی کی جواں سالہ بیٹی (ف) کو ملزم آصف علی نے زبردستی زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔ کمالیہ کے نواحی موضع ڈلمہ ٹھٹھہ کے عالم شیر رحمانی کا پانچ سالہ بچہ توصیف عالم گلی میں کھیل رہا تھا۔ ملزم شعبان بچے کو ورغلا کر قریبی فصلوں میں لے گیا اور زیادتی کا نشانہ بنایا۔ علاوہ ازیں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ساہیوال سید خرم علی نے کہا یتیم لڑکی سے زیادتی اور ویڈیو بنانے والے چاروں ملزمان گرفتار کر لئے گئے ہیں جنہوں نے اعتراف جرم کر لیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں اخباری نمائندوں سے گفتگو میں کیا۔ انہوں نے کہا نواحی گائوں 81/5-Rکی بیوہ خاتون صفیہ بی بی کی بیس سالہ بیٹی صائمہ بی بی سے ڈیڑھ ماہ قبل گائوں کے اوباش نوجوانوں کامران، طالب حسین، صفدر علی، پرویز عرف پیجا اور دو نامعلوم ملزمان نے زیادتی کی اور ساتھ میں ویڈیو فلم بھی بنائی۔ دو ملزمان صفدر علی اور طالب حسین نے دوران زیادتی ویڈیو فلم بنانے کا بھی اعتراف کیا ہے۔ وزیراعلیٰ شہباز شریف کے ساہیوال دورہ کے بعد تین ملزمان کامران، طالب اور پرویز کو آج جاوید اقبال جج خصوصی عدالت انسداد دہشت گردی کے سامنے پیش کیا گیا۔ لاہور سے آئی این پی کے مطابق پولیس نے لاہور میں 14سالہ بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانے والے جعلی پیر غلام رسول کو گرفتار کرلیا۔ ایس پی کینٹ سرفراز ورک کے مطابق جعلی پیر غلام رسول نے کینٹ کے علاقے میں علاج کے بہانے 14سالہ بچی کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا جس کے بعد وہ جائے وقوعہ سے فرار ہو گیا تاہم پولیس نے کارروائی کرتے بدھ کے روز غلام رسول کو گرفتار کرلیا ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ شہباز شریف نے مظفر گڑھ کے علاقے کوٹ ادو میں 8 سالہ بچی سے مبینہ زیادتی کے واقعہ کی خبر کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او مظفر گڑھ سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...