لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ کسی بھی صورت ملک کو جمہوریت کی پٹری سے نہیں اترنے دینگے۔ پاکستان میں آمریت کی کوئی گنجائش نہیں، قوم ملک میں جمہوری عمل کو پھلتا پھولتا دیکھنا چاہتی ہے۔ حکومت طالبان مذاکرات کو بھرپور عوامی حمایت حاصل ہے تاہم مذاکرات کی کامیابی کیلئے دونوں شریفوں یعنی وزیراعظم نوازشریف اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کا ایک پیج پر ہونا ضروری ہے۔ جماعت اسلامی پرامن، آئینی اور جمہوری ذرائع سے ملک میں تبدیلی اور انقلاب کیلئے کوشاں ہے۔ خفیہ، زیرزمین اور مسلح جدوجہد کے ذریعے تبدیلی ہمارا طریقہ کار نہیں اور نہ ہی یہ ملک و قوم کے مفاد میں ہے۔ خواتین ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔ جماعت اسلامی کے مرکزی میڈیا سیل کے پریس ریلیز کے مطابق ان خیالات کااظہار انہوں نے المرکز اسلامی پشاور میں جماعت اسلامی کی مرکزی میڈیا کمیٹی کے ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں انور نیازی، قیصر شریف، اسرار اللہ ایڈووکیٹ، شباب ملی کے مرکزی صدر حافظ عتیق الرحمن نے شرکت کی۔ سراج الحق نے کہا کہ ہر ادارے کو اپنے آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا جمہوریت پر شب خون مارنے اور جمہوری عمل کو سبوتاژ کرنے کیخلاف پوری قوم اور تمام سیاسی جماعتوں کو یک آواز اور ایک زبان ہونا چاہئے۔ اگرجمہوری عمل کو لپیٹنے کی کوشش کی گئی تو تمام تر سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے جماعت اسلامی ملک کی تمام سیاسی اور جمہوری جماعتوں کیساتھ ملکر آمریت کا راستہ روکے گی۔