لاہور (نامہ نگار) پولیس کانسٹیبل مبینہ طور جھوٹے کیسوں میں ملوث ہونے سے دلبرداشتہ ہوکرگزشتہ روز لاہور پریس کلب کے باہر گردہ فروخت کرنے کیلئے پہنچ گیا۔ کانسٹیبل شاہد بٹ نے ’’گردہ برائے فروخت‘‘ کا کتبہ اٹھا رکھا تھا۔ کانسٹیبل شاہد بٹ نے الزام عائد کیا ہے کہ اسکا بھائی زاہد بٹ بیرون ملک دبئی میں مقیم ہے۔ اسکا گلشن راوی کے رہائشی صدیق اعوان سے لین دین کا معاملہ چل رہا تھا لیکن صدیق نے میرے خلاف مختلف تھانوں میں جھوٹے مقدمات درج کرا دئیے جس پر مجھے معطل کردیا گیا۔ پولیس افسران نے انکوائریاں کیں اور سچا ثابت ہونے کے بعد مجھے نوکری پر بحال کردیاگیا۔ اس نے بتایا کہ کیسوں کے سلسلہ میں میرے گھر کے برتن بھی فروخت ہوچکے ہیں لیکن مخالفین حرکتوں سے باز نہیں آ رہے۔ گھر میں فاقے ہیں جس کی وجہ سے گردہ فروخت کرنے کیلئے آگیا۔ اطلاع ملنے پر مقامی ڈی ایس پی موقع پر پہنچ گیا۔ کانسٹیبل نے اپیل کی مخالفین کو جھوٹے مقدمات درج کرنے اور ہراساں کرنے سے روکا جائے ۔
’’میرے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے گئے‘‘ کانسٹیبل گردہ بیچنے لاہور پریس کلب پہنچ گیا
Apr 17, 2014