اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سمندر پار پاکستانیز و انسانی ترقی نے بیرون ملک کام کے لئے جانے والے پاکستانیوں کے لئے نادرا کے خصوصی شناختی کارڈ کی بھاری فیسوں اور شناختی کارڈ پر شدید اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی پاسپورٹ ہی شناخت کا واحد ذریعہ ہے، پاسپورٹ کے ہوتے ہوئے شناختی کارڈ بنوانا سمجھ سے بالاتر ہے، نادرا حکام سمندرپار پاکستانیوں کے لئے شناختی کارڈ بنانے کے معاملہ پر کمیٹی کو الگ سے بریفنگ دیں ۔ کمیٹی نے سعودی عرب میں تعینات پاکستانی سفیر نعیم خان کو سعودی عرب میں پاکستانی مزدوروں کی ملازمتوں کی بحالی اور جدہ سکول کو فروخت ہونے سے بچانے پر خراج تحسین پیش کیا ۔ کمیٹی نے بیورو آف امیگریشن کو ہدایت کی کہ قطر، یو اے ای میں فٹبال ورلڈ کپ کے انعقاد کی وجہ سے خلیجی ممالک میں پاکستانی مزدور کی مانگ میں متوقع اضافہ کو مد نظر رکھتے ہوئے پاکستانی لیبر بھجوانے کے لئے اقدامات کرے۔ بیورو آف امیگریشن کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ سالانہ 6 لاکھ پاکستانی بیرون ملک کمانے کے لئے جا رہے ہیں ، پاکستانی پاسپورٹ کے ذریعے افغانیوں کے بیرون ملک جانے کے واقعات کی شرح میں کمی واقع ہوئی ہے۔ افغانیوں کے پاکستانی پاسپورٹ پر بیرون ملک جانے کے واقعات کی روک تھام کے لئے نادرا کو سخت انتظامات اٹھانا ہوں گے۔ بدھ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سمندر پار پاکستانیز کا اجلاس میر عامر علی خان مگسی کی زیر صدارت وزارت کے کمیٹی روم میں ہوا۔ اجلاس میں اراکین کمیٹی سیکرٹری وزارت، بیورو آف امیگریشن اوورسیز پاکستانیز کے ڈائریکٹر جنرل سمیت وزارت کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں ڈی جی بیوو آف امیگریشن حبیب الرحمن نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک کمانے کے لئے جانے والے پاکستانیوںکے لئے نادرا کے خصوصی شناختی کارڈ بنوانا لازمی ہے، جس کی نارمل فیس 3000 ، ارجنٹ 3600 اور 5400 ہے جس پر کمیٹی نے شدید اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا بھر میں پاسپورٹ ہی واحد ذریعہ شناخت ہوتے ہیں، پاسپورٹ کے ہوتے ہوئے شناختی کارڈ کا بنانا غیر ضروری ہے جس پر کمیٹی نے نادرا حکام سے علیحدہ میٹنگ طلب کر لی۔