اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے حکومت سندھ اور آئی جی پولیس کی جانب سے بکتر بند گاڑیوں کی غیر قانونی خریداری سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران سندھ پولیس کے وکیل عرفان قادر، کی وکیل کی جانب سے عرفان قادر کو عبوری طور پر پریکٹس کرنے کی اجازت دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے دوبارہ ترمیم شدہ جواب 10 روز میں جمع کروانے کی ہدایت کی ہے۔ عاصمہ جہانگیر نے موقف اختیار کیا کہ بار اور بنچ کا روزانہ کی بنیاد پر رابطہ ہوتا ہے اس لئے وکلا کے ساتھ عدلیہ کو صبر اور برداشت کے ساتھ پیش آنا چاہئے، جس پر جسٹس جواد نے کہا کہ اگر عدلیہ یا بار ایسوسی ایشنز کی عزت نہیں ہوگی تو ہمارا یہاں بیٹھنا بے سود ہے، ہم بار کے ممبران کی تکریم کرنا جانتے ہیں، میں وہ جج ہوں جس کے خلاف بار کی سب سے زیادہ قراردادیں منظور ہوئی ہیں، لیکن میں نے نہ تو آج تک بے انصافی کی ہے اور نہ کسی کو کرنے کی اجازت دونگا۔
سپریم کورٹ: بکتربند گاڑیوں کے مقدمہ میں سندھ پولیس کے وکیل عرفان قادر کو پریکٹس کی عبوری اجازت دینے کی استدعا مسترد
Apr 17, 2015