پشاور(آئی این پی) خیبر پی کے اسمبلی نے صوبے میں 23مئی کو منعقد ہونے والے بلدیاتی انتخابات عدلیہ کے زیر نگرانی کرانے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی ہے اور انتخابات انتظامیہ سے نہ کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ مطالبہ اور قرارداد اپوزیشن جماعتوں نے اسمبلی اجلاس میں پیش کی۔ جمعرات کے روز صوبائی اسمبلی کے اجلاس سپیکر اسد قیصر کی صدارت میں شروع ہوا تو اسمبلی کے اپوزیشن اراکین اے این پی کے جعفرشاہ، شاہ حسین، سکندر شیرپائو، منور خان اور راجہ فیصل زمان نے نکتہ اعتراض پرخطاب کرتے ہوئے کہاکہ بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کیلئے اپوزیشن جماعتوں کو تشویش ہے کہ اگر یہ انتظامیہ کے زیرنگرانی ہوتے ہیں تو اس میں دھاندلی کے امکانات موجود ہونگے اس لئے اپوزیشن جماعتیں یہ مطالبہ کرتی ہیں کہ بلدیاتی انتخابات کاانعقاد انتظامیہ کی بجائے عدلیہ کے زیرنگرانی کئے جائیں کیونکہ اس وقت بلدیاتی الیکشن کیلئے تمام ریٹرننگ افیسرانتظامیہ سے تعلق رکھتے ہیں اپوزیشن اراکین کے مطابق تیس تاریخ کے بلدیاتی انتخابات کے سرکاری نتائج سات جون کو جب جاری کردئیے جائینگے تو ان نتائج میں بھی دھاندلی کے خدشات موجود ہونگے۔ شاہ فرمان نے کہا بلدیاتی انتخابات کے لئے نوکروڑسے زائد بیلٹ پیپرکی ضرورت ہوتی ہے اوراگر ان بیلٹ پیپرزکی چھپائی سرکاری پریس کے بجائے پرائیویٹ پرنٹنگ پریس کی جائے توشفافیت پر انگلیاں اٹھتی رہیں گی۔ اسی طرح ایک دن میں اگر ایک شخص سات ووٹ ڈالے گا تو اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ وہ باہر سے لائے گئے ووٹوں کوبھی ان کے ساتھ بیلٹ بکس میں ڈال سکتا ہے اس لئے تجویز ہے کہ ویلج اورنیبرہوڈکونسل کے انتخابات ایک مرحلے میں اور تحصیل وضلعی کونسل کے انتخابات دوسرے مرحلے میں کئے جائیں۔ عنایت اللہ نے بتایاکہ ایوان کے اندر جو بے چینی پائی جارہی ہے انہیں اس کا احساس ہے۔ الیکشن کمیشن یہ فیصلہ کرے کہ وہ انتظامیہ کے زیرنگرانی انتخابات چاہتی ہے یا عدلیہ کے ذریعے،عدلیہ پرسمجھ کو اعتماد ہیں اس لئے عدلیہ کے ذریعے انتخابات کرائے جائیں۔ ان کی ذاتی رائے ایک دن کے بلدیاتی انتخابات کی تکمیل میں ہے لیکن اگرایوان چاہتاہے تو مرحلہ وار انتخابات بھی کرائے جاسکتے ہیں۔ بعدازاں جے یوآئی کے رکن شاہ حسین نے ایک قراردادپیش کی جس کو پی ٹی آئی کے ضیاء اللہ بنگش، اے این پی کے جعفر شاہ، قومی وطن پارٹی کے سکندرشیرپائو، جماعت اسلامی کے سید گل اور ن لیگ کے راجہ فیصل زمان کی حمایت حاصل تھی۔ علاوہ ازیں سپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت خیبر پختونخوا اسمبلی اجلاس میں اراکین اسمبلی نے ایک متفقہ قرار داد پیش کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ گورنر خیبر پی کے اسمبلی کی قرادادوں اور مراسلوں کو احترام کی نظر سے دیکھتے ہوئے ان پر عمل در آمد کریں کیونکہ صوبائی اسمبلی اداروں کوبناتی بھی ہے اوران کیلئے قوانین بھی وضع کرتی ہے۔
خیبر پی کے اسمبلی : بلدیاتی انتخابات عدلیہ کی نگرانی میں کرانے کی متفقہ قرارداد
Apr 17, 2015