عزیز میاں قوال کا آ ج تہتر واں یوم پیدائش ہے

نبی نبی یا نبیسترہ اپریل 1942 کو دہلی میں جنم لینے والے  عزیز میاں   کااصل نام عبدالعزیز تھا  انیس سو سینتالیس  میں وہ  پاکستان ہجرت کرکے لاہور آگئے ۔ استاد عبدالوحید سے فنِ قوالی سیکھنے کے بعد پنجاب یونیورسٹی سے عربی، فارسی ادب اور اردو ادب میں ایم اے کی ڈگریاں حاصل کیں,عزیز میاں قوال اپنی بیشتر قوالیاں خود لکھتے تھے، اس کے علاوہ انہوں نے علامہ محمد اقبال، صادق اور قتیل شفائی کا کلام بھی بارہا گایا۔اللہ ہی جانے کون بشر ہےشاہ ایران رضا شاہ پہلوی کے سامنے یادگار پرفارمنس پر انعام و اکرام اور گولڈ میڈل سے نوازا گیا۔عزیز میاں کو شاعری پڑھنے میں کچھ ایسی مہارت حاصل تھی جو سامعین پر گہرا اثر چھوڑ جاتی تھی ۔ان کی بیشتر قوالیاں دینی رنگ لیے ہوئے تھیں گو کہ انہوں نے رومانی رنگ میں بھی کامیابی حاصل کی تھی،تیری صورت  نگاہوں میں پھرتی رہیعزیز میاں کا  6 دسمبر، 2000 کو ایران کے دارلحکومت تہران میں انتقال کرگئے انہیں ملتان میں سپرد خاک کردیا گیا

ای پیپر دی نیشن