مستقبل کی منصوبہ بندی نہیں کی ڈریسنگ روم کا ماحول ٹھیک کرنا اولین ترجیح ہے: سرفراز احمد

Apr 17, 2016

لاہور (حافظ محمد عمران/نمائندہ سپورٹس) پاکستان ٹیم کی کپتانی اعزاز کی بات ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے فون کر کے کپتان مقرر کرنے کی خوشخبری دی تھی بورڈ کے سربراہ کے اس رویے سے اعتماد بلند ہوا ہے۔ شائقین کرکٹ، عوام اور پاکستان کرکٹ بورڈ کی توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کرونگا۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان ٹیم ٹی20 فارمیٹ کے کپتان سرفراز احمد نے وقت نیوز کے پروگرام گیم بیٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کپتانی مشکل ضرور لیکن یہ میرے لیے نئی چیز نہیں مختلف سطح کی کرکٹ میں کپتانی کا تجربہ رکھتا ہوں حال ہی میں پاکستان سپر لیگ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی کپتانی کا تجربہ بھی اچھا رہا ‘پی ایس ایل کے دوران دنیا کے بہترین کرکٹرز کے ساتھ ڈریسنگ روم شئیر کر کے بھی بہت کچھ سیکھنے کا موقعہ ملا۔ پاکستان سپر لیگ کے مقابلوں کے دوران یہ تاثر غلط ہے کہ انگش کھلاڑی کیون پیٹرسن کپتانی کرتے رہے کپتانی میں ہی کر رہا تھا لیکن اس دوران پیٹرسن کے تجربے سے فائدہ ضرور اٹھایا۔ ایشیا کپ اور ورلڈٹی 20 میں ہم نے اچھی کرکٹ نہیں کھیلی ناکامی کی سب سے بڑی وجہ بھی یہی ہے۔ باونڈری لائن کے اندر کی صورتحال کا ذمہ دار کرکٹر خود ہوتا ہے۔ ہمیشہ گیم پلان کیساتھ قدرتی کھیل پر توجہ دی ہے۔ ڈریسنگ روم کے ماحول کو ٹھیک رکھنا اولین ترجیح ہے۔ ابھی مستقبل کی منصوبہ بندی نہیں کی۔ نئی ٹیم مینجمنٹ اور سلیکشن کمیٹی کے ساتھ ملکرٹی 20 ٹیم کی بہتری کے لیے کام کرونگا۔ اردگرد کی چیزوں میں الجھنے کے بجائے اپنے کھیل پر توجہ دیتا ہوں۔ کامیابی پر کھلاڑیوں کو ہیرو بنایا جاتا ہے تو ناکامی اور خراب کارکردگی پر تنقید بھی برداشت کرنی چاہیے۔ شاہد آفریدی کی حوصلہ افزائی پر انکا مشکور ہوں۔ کامیاب کرکٹ کیرئیر میں ندیم عمر اور اعظم خان سمیت دیگر کئی افراد کی رہنمائی اور تعاون کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔ معین خان میرے پسندیدہ کرکٹر ہیں۔پاکستان سپر لیگ اور پاکستان کپ میں بھی ڈرافٹنگ کے عمل سے ملکی سطح کی کرکٹ میں اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔ فٹنس کو اور بہتر بنانا ہے۔ اس وقت فٹنس بہت زیادہ خراب نہیں لیکن معیار اور بلند کیا جا سکتا ہے۔ اگر پی سی بی نے کاکول میں تربیتی کیمپ کی منصوبہ بندی کر رکھی ہے تو یہ اچھی بات ہے۔

مزیدخبریں