بھارتی ریاست جھاڑ کھند میں مسلم کش فسادات پھوٹ پڑے ایک شہید کئی زخمی کرفیو نافذ

رانچی (اے پی پی) انڈین ریاست جھاڑکھنڈ میں رام نومی (بھگوان رام کی پیدائش) کے جلوس کے دوران ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان فرقہ وارانہ جھڑپوں میں ایک مسلمان شہید جبکہ کئی افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔حکام نے فرقہ وارنہ کشیدگی، آتشزدگی اور دو دھڑوں میں پرتشدد جھڑپوں کے بعد بوکارو شہر میں کرفیو نافذ کر دیا ہے۔پولیس حکام کے مطابق ضلع ہزاری باغ کے کیرے ڈاری تھانے کے علاقے پانڈو میں ایک شخص شہید ہوگیا سب سے زیاہ خراب صورت حال بوکارو کی ہے جہاں جھڑپوں میں پولیس کے ڈپٹی کمشنر سمیت درجن بھر افراد زخمی ہوئے ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ چترا نامی علاقے میں بھی ماحول بگاڑنے کی کوشش ہورہی ہے جسے پولیس قابو میں کرنے میں مصروف ہے۔ پولیس نے اس سلسلے میں کئی افراد کو حراست میں لیا ھے بوکارو کے ڈپٹی کمشنر رائے مہاپات نے بتایا شہر کے سیکٹر 12، مارافری، بال ڈیہہ اور بوکارو سٹیل سٹی تھانے والے علاقوں میں کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔ان متاثرہ علاقوں میں امن و امان کی صورت حال برقرار رکھنے کیلئے پولیس فورس کے اضافی دستے تعینات کیے گئے ہیں۔ پولیس کے مطابق یہ تنازع رام نومی کے جلوس کے راستے پر تنازعے سے شروع ہوا تھا اور برہم جلوس نے کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...