مسیور (نیوز ڈیسک) بھارتی شہر مسیور میں مسلمان لڑکے کی ہندو لڑکی سے ’’ارینج لو میرج‘‘ پر ہندو تنظیموں نے ’’لو جہاد‘‘ کا واویلا مچاتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کرکے شادی رکوانے کی کوشش کی جسے پولیس نے ناکام بنا دیا۔ بتایا گیا ہے کہ ایم بی اے پاس ہندولڑکی اشیتا کی مسلمان لڑکے شکیل سے 12 سال سے دوستی اور پیار چل رہا تھا۔ دونوں خاندانوں نے لڑکے لڑکی کی پسند کو دیکھتے ہوئے ہاں کردی جبکہ لڑکی کو شادی کے بعد مسلمان خاندان میں رہنے کے طور طریقے اور آداب سکھائے جانے لگے، جس پر بی جے پی مسیور کے غنڈوں سی ٹی منجھوناتھ سداراجے گوڑے نے اپنے حمایتیوں اور بجرنگ دل کے ہمراہ ٹائر جلا کر احتجاج شروع کردیا اور اشیتا کے گھر کے سامنے دھرنا دیا اور انہوں نے شادی فوری رکوانے کا مطالبہ کیا۔ لڑکی اشیتا کے والد ڈاکٹر نریندر بابو نے کہا کہ شکیل میرے بچپن کے دوست کا بیٹا اور شریف لڑکا ہے، وہ مسلمان ہے، جب ہمیں اس اعتراض نہیں تو ہندو تنظیموں کو کیوں مروڑ اٹھ رہے ہیں۔ دوسری طرف مسیور میں مختلف ہندو تنظیموں کی اپیل پر اس ’’لو جہاد شادی‘‘ کیخلاف جزوی ہڑتال رہی۔