واشنگٹن (صباح نیوز+ آن لائن+بی بی سی) امریکی محکمہ خارجہ نے دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی کو بھارت کی جانب سے با ر بار نظر بند کئے جانے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ بھارتی اخبار کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ میں گزشتہ برس مقبوضہ کشمیر میں دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی کی بار بار گرفتاری اور نظر بندی پر بھارت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ نومبر میں آسیہ اندرابی کی گرفتاری اس لیے بھی کی گئی تاکہ سری نگر میں وزیر اعظم نریندر مودی کے جلسہ کے موقع پر دختران ملت تنظیم احتجاجی مظاہرہ نہ کر سکے۔ خارجہ نے بھارت میں ماورائے عدالت قتل کے واقعات پر بھی تشویش ظاہر کی ہے جن میں آندھرا پردیش میں 20 افراد کو سمگلر اور تلنگانہ میں پانچ افراد کو دہشت گرد قرار دے کر مارنے پر بھی سوال اٹھایا گیا ہے جبکہ مالیگاؤں دھماکوں میں ہندو انتہا پسندوں کے ملوث ہونے کے سبب ملزموں کے خلاف نرم رویہ اپنانے کو بھی ہدف تنقید بنایا گیا ہے ۔ امریکی محکمہ خارجہ نے جون میں ریاست منی پور میں ناگا باغیوں کے ہاتھوں 20 اہلکاروں کی ہلاکت کے بدلہ میں 70 افراد کو میانمار کی حدود میں داخل ہو کر قتل کرنے پر بھی گہری تشویش ظاہر کی ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا مقبوضہ کشمیر میں کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظر بند افراد کو وکلاء تک رسائی نہیں دی جاتی جبکہ انہیں طبی سہولت سے بھی محروم رکھا جاتا ہے۔ بھارتی رپورٹ میں غیر سرکاری تنظیموں کا حوالیہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ انتظامیہ نے 2015 تا 2014ء کے دوران 690 سے زائد لوگوں کو کالے قانون کے تحت نظر بند کیا۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا انتظامیہ کی طرف سے آزادی پسند رہنمائوں کو عوامی اجتماعات کی قیادت اور ان سے خطاب سے بھی روا جاتا ے جبکہ پر امن مظاہرین پرطاقت کا استعمال کیا جاتا ہے۔ ادھر مقبوضہ کشمیر میں ایک سکول کی طالبہ پر مبینہ جنسی حملے کے واقعے کے خلاف احتجاج میں اب تک پانچ افراد پولیس اور فوج کے ہاتھوں شہید ہو چکے ہیں۔ حقوق انسانی کی تنظیموں کے مطابق پولیس نے طالبہ ، اس کے والد اور ایک خاتون رشتے دار کو گذشتہ پانچ دنوں سے حراست میں رکھا ہوا ہے۔ پولیس ان تک کسی کو رسائی بھی نہیں دے رہی ہے۔ متاثرہ بچی کی ماں نے کہا ان کی بیٹی پر دبائو ڈال کر ویڈیو میں غلط بیان دلایا گیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں ماورائے عدالت قتل کے واقعات پر تشویش ہے: امریکہ فوج کو کھلی چھٹی ملی ہوئی ہے: بی بی سی
Apr 17, 2016