اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کا نوازشریف اور مریم نواز کی تقایرر پر پابندی اچھی بات ہے، کوئی بجلی دی، نہ گیس دی، صرف ان لوگوں نے عدلیہ کو گالیاں دیں۔ جسٹس اعجاز الاحسن پر فائرنگ مسلم لیگ (ن) نے کروائی، جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر فائرنگ ہوسکتی ہے تو شہباز شریف سوچے انکے گھر بھی ہوسکتی ہے۔ سپریم کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ یہ احتساب عدالت کو ڈرانے کی کوشش ہے۔ جسٹس اعجاز کے گھر سے کچھ فاصلے پر حمزہ شہباز کا گھر ہے، یہ گولی وہاں بھی جاسکتی ہے، کچھ خیال کریں۔ صحافی نے سوال کیا کہ مسلم لیگ (ن) کی فائرنگ کا ثبوت کیا ہے، شیخ رشید نے کہا کہ آپ نوازشریف نہ بنیں۔ صحافی نے سوال کیا کہ آپ کہتے تھے مارچ میں حکومت ختم ہوجائیگی، شیخ رشید نے کہا میں نے ثبوت کے ساتھ تابوت نکلنے کی بھی بات کی،نواز شریف جیل جائیگا اب بھی کہہ رہا ہوں۔ الیکشن ایک ڈیڑھ ماہ تاخیر کا شکار ہوسکتا ہے اور کوئی حادثہ ہوسکتا ہے۔ الیکشن اسی چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے دور میں ہی ہوں گے۔ ہمارے شہر سے انتقام لیا جارہا ہے۔ چیف جسٹس صاحب آپ نے لاہور میں لوگوں کے دل جیتے ہیں، کچھ نظر ہم پر بھی کریں۔ اربوں روپے کا سامان ہے جو لوگ یہاں سے لیکر جارہے ہیں، بہت سے لوگوں کا اس میں بھلا ہوجائیگا۔ شیخ رشید نے استدعا کی کہ میں ماسکو تھا جس کی وجہ سے اس کیس میں پیش نہیں ہوسکا، میں گزارش کروں گا اس کیس کو دوبارہ لگاکر سنا جائے۔ نجی ٹی وی کے مطابق شیخ رشید نے کہا کہ عام انتخابات نومبر تک جاسکتے ہیں اور یہ چیف جسٹس ثاقب نثار ہی کرائیں گے۔
شیخ رشید