کینیڈا نے اپنے سفارتکاروں کے خاندانوں کو اپنے شہریوں میں غیر واضح طبی مسائل کے بعد کیوبا کے دارالحکومت ہواناسے واپس بلا لیا ہے۔ہوانا میں کینیڈاکے دس شہریوں میں دماغی مسائل سامنے آئے جن کی کوئی وجہ دکھائی نہیں دی۔ان افراد میں بچے بھی شامل ہیں اور انہیں چکر آنا، متلی اور توجہ مرکوز کرنے میں دشواری کا سامنا تھا۔کینیڈا کے طبی ماہر کے مطابق یہ ایک نئی طرز کی دماغی چوٹ ہے جو اس بیماری کی وجہ بن رہی ہے۔یہ بیماری کیوبا میں کینیڈا کے سفارتی عملے اور ان کے خاندان پر اثر انداز ہوئی ہے۔کینیڈا کا کہنا ہے کہ اسے لگتا ہے کہ صوتی حملہ اس بیماری کی وجہ بنا ہے۔گذشتہ برس ہوانا میں امریکی سفارتی عملے کو بھی اسی قسم کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا تھا۔امریکہ نے گذشتہ ستمبر میں ہوانا سے اپنا سفارتی عملہ واپس بلاتے ہوئے اپنے شہریوں کو تنبیہ کی تھی کہ وہ کیوبا کا سفر نہ کریں۔امریکا کے مطابق 21 سفارتی اہلکار زخمی ہوئے۔امریکی اہلکاروں کے مطابق اس کا شکار ہونے والے بعض افراد میں اب بھی یہ علامات دوبارہ پیدا ہو رہی ہیں۔کیوبا نے ماضی میں امریکی سفارتخانے میں سانک اٹیک یعنی صوتی حملے سے انکار کیا تھا۔کیوبا کے وزیر اعظم نے اکتوبر میں کہا تھا کہ یہ الزامات سیاسی ساز باز کا نتیجہ ہیں اور اس کا مقصد باہمی تعلقات کو خراب کرنا ہے۔کینیڈا کے دس لاکھ شہری ہر سال کیوبا جاتے ہیں تاہم گلوبل افییر کینیڈا کے مطابق کسی سیاح میں ایسی علامات کے شواہد نہیں ملے۔