صدارتی نظام آمروں کا پسندید ہ اسی سے ملک دولخت ہوا:اعجازہاشمی

لاہور (خصوصی نامہ نگار) جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی صدر پیر اعجاز احمد ہاشمی نے کہا ہے کہ صدارتی نظام آمروں کا پسندیدہ ہے۔ جس نے مشرقی پاکستان کو ہم سے الگ کرکے بنگلہ دیش کو وجود بخشا۔ اگر پارلیمانی نظام ہوتا تو مشرقی پاکستان میں نفرت کے بیج بوئے جاتے اور نہ ہی بھارت کو زہر اگلنے کا موقع ملتا۔ کیونکہ مغربی پاکستان میں موجود دارالخلافہ کراچی اور اسلام آباد سے حکومت کی جارہی تھی۔ طالع آزماوں کی آئین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نے ہمیشہ ملکی سالمیت کو نقصان پہنچایا۔ سیاستدانوں سے نفرت ان کے خمیر میںموجود رہی ہے۔ اٹھارویں ترمیم سول بالادستی اور صوبائی خودمختاری کو یقینی بناتی ہے۔اسے ختم نہیں ہونے دیں گے۔ حکمران آئینی ترمیم اور صدارتی نظام کی ڈگڈگی بجانے کی بجائے عوامی مسائل کو حل کریں۔ اس ملک کی جمہوری قوتیں آئین بنانے والی ہیں اور اس کے تحفظ کو بھی یقینی بنائیں گی۔1973 ء کا متفقہ آئین پاکستان کی تمام سیاسی قوتوں کے اتفاق رائے کا نام ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...