آئی پی پیز کوڈالرز میں ادائیگیاں،17فیصد منافع بھی دیاجارہاہے

Apr 17, 2019

اسلام آباد(خصوصی نمائندہ)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی توانائی کو بتایا گیا کہ آئی پی پیز کوڈالرز میں ادائیگیاں کی جارہی ہیں اور ان کو17فیصد منافع ڈالر میں دیاجارہاہے ۔664ارب روپے ایسے پاور پلانٹس کو دیے گئے ہیں جو بجلی ہی پیدا نہیں کررہے تھے۔،چیئرمین کمیٹی نے ڈالرمیں ادائیگیوں پربرہمی کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ جب بجلی عوام کوروپے میں فروخت کی جاتی ہے تو کس طرح ڈالرزمیں ادائیگیوں کے معاہدے کیے گئے ہیں،حکام کے مطابق اجازت ایس ای سی پی نے دی تھی،بجلی کی عدم پیداوار کے باوجودرقوم لینے والی آئی پی پیز کی معلومات طلب کرلی گئی ہیں قائمہ کمیٹی میں دعوی کیا گیا ہے بجلی پیدانہ کرنے کے باوجود ان آئی پی پیز کو664ارب روپے اداکردیے گئے، معاہدوں کے حوالے سے غلط معلومات دی گئیں جائزہ لیاجائے تویہ خود پھنس جائیںگے۔گزشتہ روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی توانائی کااجلاس فدامحمدکی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔حکومتی سینیٹرنعمان وزیرنے کہاکہ 900 سے زائد فیڈرز سے 80فیصدبجلی چوری ہورہی ہے ، کمپنیاں لائن لاسز روکنے میںناکام ہوگئی ہیں ، ان فیڈرز کی نجکاری کردی جائے ۔ اس معاملے پر آئندہ اجلاس میں وزارت سے رپورٹ طلب کرلی گئی ، سینیٹر نعمان وزیر نے یہ بھی کہا کہ664ارب روپے ایسے پاور پلانٹس کو دیے گئے ہیں جو بجلی ہی پیدا نہیں کررہے تھے ایڈیشنل سیکرٹری نے بتایا کہ 18۔2017کا ڈیٹا کمیٹی کے سامنے ہے اس سال توی ایسا نہیں ہوا۔پہلے اس طرح کے پلانٹ تھے مگر اب ایسا پلانٹ نہیں ہے جوکو ادائیگیاں کی گئی ہوں۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ ملک میں بجلی کے پلانٹس کی پیداروای صلاحیت 33ہزارمیگاواٹ ہے ایسے بھی پاورپلانٹ ہیں ،نعمان وزیر نے کہا کہ نعمان وزیر نے کہاہم بجلی کا بیس روپے فی یونٹ ادا نہیں کر سکتے اس کو کم کر کے بارہ روپے پر لائیں ۔سیکرٹری پاور ڈویژن عرفان علی نے کہا کہ آئی پی پیز کے ساتھ کئے گئے معاہدوں میں رعایت حاصل کرنے کے لئے مذاکرات کررہے ہیں ۔امید ہے کہ آئی پی پیز کے ساتھ بہتر شرائط طے کرلیں گے ۔سینیٹر نعمان وزیر نے کہاکہ فی یونٹ 20روپے برداشت نہیں کرسکتے ہیں اس کو 12روپے میں لانا ہے۔نعمان وزیرنے تجویردی کہ چارٹیرف دیے جائیں تاکہ صنعتوں میں رات کوکام ہوسکے اور بجلی کے استعمال میں توازن آجائے جس پر چیئرمین نیپرانے کہاکہ اگر کمیٹی سفارشات دیں تو اگلے ٹیرف کے لیے ہونے والے اجلاس میں اس معاملے کودیکھ لیں گے۔ نعمان وزیر نے کہا کہ انجینئرز کو گریڈ 22تک جانے کیوں نہیں دیا جا تا ایسی پالیسی کیوں بنائی گئی ہے جس پر سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے سب کو موقع ملنا چاہئے اسکو بورڈ میں اٹھایا جائے گا

مزیدخبریں